اسلام آباد: سپریم کورٹ نے وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کے لیے دائر درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی ہے۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ درخواست کی سماعت پیر کے روز کرے گا۔ عمران خان کی نااہلی کی درخواست راولپنڈی سے مسلم لیگ نواز کے رہنما دانیال چودھری نے 2017 میں دائر کی تھی۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عمران خان آئین کے آرٹیکل 62، 63 پر پورا نہیں اترتے اس لیے انہیں بطور ممبر قومی اسمبلی نااہل قرار دیا جائے۔
وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کے لیے دائر درخواست کو سننے والے بینچ میں چیف جسٹس کےعلاوہ جسٹس عمرعطا بند یال اور جسٹس اعجازالاحسن شامل ہیں۔
عمران خان کی نااہلی کے خلاف درخواستیں اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھی زیر سماعت ہیں جہاں درخواستوں کی سماعت کرنے والا بینچ تیسری بار ٹوٹ گیا تھا، اس کے بعد سے درخواستوں کی سماعت نہیں ہوئی ہے۔
عمران خان کی نااہلی کے لیےدرخواستیں سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس (ر) افتخارمحمد چوہدری کی جماعت جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کے عبدالوہاب بلوچ اور شہداء فاؤنڈیشن کے حافظ احتشام نے دائر کر رکھی ہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواستوں میں عمران خان کو نااہل کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی سربراہ نے اپنے انتخابی کاغذات میں حقائق چھپائے ہیں۔ انہوں نے امریکی خاتون سے بغیر شادی کے پیدا ہونے والی بیٹی ٹیریان کا ذکر نہیں کیا ہے جس کے سبب وہ صادق و امین نہیں رہے۔
حافظ احتشام کی درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ریحام خان نے اپنی کتاب میں عمران خان پر سنگین نوعیت کے الزامات عائد کیے ہیں، ایسے شخص کا وزیراعظم بننا ملکی سالمیت اور وقار کے خلاف ہے، وہ آئین کے آرٹیکل 62 کے تحت رکن قومی اسمبلی بننے کے اہل نہیں ہیں۔