لاہور: چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے اگر اتفاق رائے ممکن ہوا تو دیامیر بھاشا ڈیم کے بعد کالاباغ ڈیم بھی بنائیں گے۔
لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے انہیں کوئٹہ کے بارے میں پتا چلا کہ وہاں پانی کا مسئلہ تشویشناک صورتحال اختیار کر چکا ہے اور ہو سکتا ہے کہ لوگوں کو وہاں سے ہجرت کرنی پڑے۔
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سے معلومات حاصل ہونے کے بعد جب میں نے مزید دریافت کیا تو معلوم ہوا کہ پورا ملک پانی کی کمی کا شکار ہے اور مستقبل قریب میں یہاں پانی کی شدید قلت ہو گی۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ماہرین سے گفتگو ہوئی تو انہوں نے بتایا کہ پانی کی قلت سے نمٹنے کے لیے ڈیم کی تعمیر کے علاوہ کوئی حل نہیں ہے۔
جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ڈیمز مہم کا آغاز کرنے سے پہلے انہیں پتا نہیں تھا کہ یہ ایک تحریک کی شکل اختیار کر جائے گی۔ چھوٹے بچوں نے بھی اس میں پیسے جمع کرائے ہیں، خواجہ سراؤں کی جانب سے ایک لاکھ روپے ڈیمز فنڈ میں دینے پر خوشی ہوئی۔
چیف جسٹس ثاقب نثار کی جانب سے ڈیمز فنڈ کے قیام کے بعد اس میں عوام کی پرجوش شرکت جاری ہے۔ چند روز قبل پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی اس میں ایک ارب روپے سے زائد رقم جمع کرائی تھی۔ وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے بھی اپنے محکمے کی جانب سے 10 کروڑ روپیہ دینے کا اعلان کیا تھا۔