خدا ترس ماجد کی ترس فاونڈیشن


 پشاور: حال ہی میں جاری کی گئی  اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ساڑھے تین کروڑ سے زائد افراد خوراک کی کمی کا سامنا کر رہے ہیں جن میں 44 فیصد تعداد بچوں کی ہے۔

خوراک میں کمی کا سامنا کرنے والے بچوں میں سے 24 لاکھ کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے۔ اتنی بڑی تعداد میں غذائی قلت کے باوجود یہ معصوم حکام بالا کی توجہ حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ ایسے میں ان بے کس و مجبور لوگوں کی مدد کا بیڑا پشاور کے ایک نوجوان عبدالماجد نے اٹھایا ہے۔

ترس فاونڈیشن کے بانی عبدالماجد نے غذائی قلت کو دور کرنے اور ضرورت مند لوگوں کو کھانا مہیا کرنے کا عزم کر رکھا ہے۔  چند مقامی مخیر افراد کی مدد سے چلنے والا یہ ادارہ روزانہ  کھانا پکا کر خانہ بدوشوں کی بستیوں میں تقسیم کرتا ہے۔

یہی نہیں، بچوں میں غذائی قلت کے خاتمے کے لیے جھگیوں میں بسنے والے سینکڑوں بچوں میں دودھ اور پھل بھی تقسیم کئے جاتے ہیں۔ بستی کے رہائشیوں میں مہلک بیماریوں کی روک تھام کے لیے نوجوان رضا کارکی جانب سے ماہانہ میڈیکل کیمپ بھی لگایا جاتا ہے۔

 


متعلقہ خبریں