سپریم کورٹ نے پگڑی پر خریدوفروخت غیر قانونی قرار دے دی

صدارتی ریفرنس، سپریم کورٹ کا 5 رکنی لارجر بینچ تشکیل

فوٹو: فائل


اسلام آباد: سپریم کورٹ  نے پگڑیوں پر جائیداد کی خریدوفروخت کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ایسا کرنے والوں کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔

چیف جسٹس کی سربراہی میں قائم بینچ نے جمعرات کو اسلام آباد کے سیکٹرایف سکس میں پراپرٹی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران عدالت نے پگڑیوں پر خریدوفروخت  کوغیر قانونی قرار دے دیا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پگڑی لینا غیر قانونی ہے۔ عدالت نے کیس کو لارجر بنچ میں لگانے کی بھی ہدایت کی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم عدالتی فیصلوں کا دوبارہ جائزہ لے کر حتمی حکم دیں گے۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیسے پول اورجمنازیم کی جگہ دکانیں کھڑی کی گئیں؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ سوئمنگ پول کی جگہ  تین منزلہ پلازہ بن چکا ہے اور گراونڈ فلور پر 33 دوکانیں ہیں۔ 

 چیف جسٹس نے کہا کہ یہ تو سیدھا سیدھا نیب کیس ہے۔ انہوں نے حکم دیا کہ سی ڈی اے بھی متعلقہ افسران کو گرفتار کرے۔ پلازہ گرا دیں، نہیں تو سی ڈی اے تحویل میں لے لے گا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ بیچارے کرایہ دار اس معاملے پر کیوں پریشان ہوں؟ کسی کے باپ کا مال ہے جو رفاعی پلاٹ پر قبضہ کر لے، اس پلازے کے کمرشل استعمال کی اجازت سی ڈی ای نے کیسے دے دی؟

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ سوئمنگ پول بھی تاحال فعال نہیں ہو سکا جب کہ عدالت فوجداری کیس میں پلازہ مالک کو بری کر چکی ہے۔


متعلقہ خبریں