اسلام آباد: وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ بدھ کے روز ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں یرون ممالک سے رقم واپس لانے کا اہم فیصلہ کیا گیا ہے۔
اسلام آباد میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اسکولوں میں جسمانی سزار پر مکمل پابندی عائد ہوگی۔ گھریلوملازمین والے سیکٹر کو ریگولیٹ کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔
فواد چوہدری نے بتایا کہ کابینہ نے ہدایت جاری کی ہے کہ جن عمارتوں میں معذور افراد کے داخلے کا انتظام نہیں وہ فوری طور پر اس کا انتظام کریں۔
انہوں نے بتایا پاکستان میں بنیادی تعلیم کو ایک کرنا ضروری ہے جس کے لیے کابینہ میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ بنیادی سطح پر یکساں تعلیم نظام رائج کیا جائے گا۔
وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ باہر سے پیسے واپس لانے کے لیے ٹاسک فورس قائم کی گئی ہے، اسی مقصد کے لیے وزیراعظم ہاؤس میں ایک یونٹ بھی قائم کیا گیا ہے۔
بیرسٹر شہزاد اکبر نے بتایا کہ پیسوں کی واپسی کے حوالے سے ایک قانون بنایا جائے گا، جو باہر سے پیسے واپس لانے میں معاونت کرے گا اسے 20 فیصد ادائیگی کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ بیرون ملک سے ثبوت لانے کے لیے بھی ایکٹ بنائیں گے۔
ان سے پوچھا گیا کہ 18 آئین ترمیم کے بعد تعلیم کا معاملہ صوبوں کے پاس ہے، وفاق کا اتنا اختیار نہیں تو عمل درآمد کیسے ہوگا؟ وفاقی وزیر کا جواب میں کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان کے تین صوبوں میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ہے وہاں اس پر عمل درآمد ہوگا۔