اسلام آباد: امریکہ کے سیکریٹری خارجہ مائک پومپیو بدھ کو ایک روزہ دورے پر پاکستان پہنچیں گے تو ان کے ہمراہ امریکی فوج کے چیف آف اسٹاف جنرل جوزف بھی ہوں گے۔
پاکستان میں برسراقتدار آنے والی نومنتخب حکومت کے دور میں کسی بھی غیرملکی اعلیٰ شخصیت کا یہ پہلا دورہ ہوگا۔ امریکی سیکریٹری خارجہ اور فوج کے چیف آف اسٹاف اپنا ایک روزہ دورہ مکمل کرکے رات ہی کو بھارت روانہ ہوجائیں گے۔
ہم نیوز کو ذمہ دار ذرائع نے اس ضمن میں بتایا کہ مائک پومپیو کی آمد کے بعد دو پہر کو پہلی ملاقات پاکستانی ہم منصب مخدوم شاہ محمود قریشی سے ہوگی جس کے بعد وفود کی سطح پر دفترخارجہ میں مذاکرات ہوں گے۔
ذمہ دار ذرائع نے امکان ظاہر کیا ہے کہ دفتر خارجہ میں ہونے والے مذاکرات کے بعد مائک پومپیو کی وزیراعظم پاکستان عمران خان سے ملاقات ہو سکتی ہے۔
پاکستان پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے سابق چیئرمین سینیٹ سینیٹر میاں رضا ربانی نے وزیراعظم پاکستان کو مشورہ دیا ہے کہ وہ امریکی سیکریٹری خارجہ سے ملاقات نہ کریں۔
وزیراعظم عمران خان سے گزشتہ ماہ امریکی سیکریٹری خارجہ مائک پومپیو کا ٹیلی فون پر رابطہ ہوا تھا جس پر دونوں ممالک کے درمیان ایک واضح تلخی نے جنم لیا تھا۔
امریکی سیکریٹری خارجہ مائک پومپیو ایک ایسے وقت میں پاکستان کا دورہ کررہے ہیں جب محض چند دن قبل واشنگٹن نے دو پاکستانی کمپنیوں پر پابندی عائد کرکے سپورٹ کولیشن فنڈ میں واجب الادا 30 کروڑ ڈالرز کی خطیر رقم دینے سے انکار کردیا ہے۔
امریکی اعلان کے بعد رواں برس روکی گئی امداد اور واجب الادا رقم کی مالیت 80 کروڑ ڈالرز تک پہنچ گئی ہے۔
امریکی سیکریٹری خارجہ مایک پومپیو کچھ عرصہ قبل اس وقت بھی پاکستانی ذرائع ابلاغ میں موضوع بحث بنے تھے جب انہوں نے عالمی مالیاتی اداروں کو متنیہ کیا تھا کہ وہ پاکستان کو چینی قرض کی ادائیگی کے لیے پیکج نہ دیں۔
سی آئی اے کے سابق سربراہ اور موجودہ سیکریٹری خارجہ مائک پومپیو کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا انتہائی قریبی تصورکیا جاتا ہے۔ ان کی قربت کا اندازہ اس بات سےلگایا جاسکتا ہے کہ انہوں نے اپنی صرف نامزدگی کے فوری بعد پیانگ یانگ کا خفیہ دورہ کرکے امریکہ اورشمالی کوریا کے سربراہان کے درمیان ملاقات کا پروگرام فائنل کردیا تھا۔
عالمی سیاست پہ نگاہ رکھنے والے یقین رکھتے ہیں کہ واشنگٹن کی جانب سے سپورٹ کولیشن فنڈ کی واجب الادا رقم کی ادائیگی سے انکار اورسابق سی آئی اے سربراہ کو بطورسیکریٹری خارجہ پاکستان بھیجنا ’بین السطور‘ میں پیغام ہے جسے سمجھنے کی ضرورت ہے۔