چند نشستوں کا بھاری فائدہ، ق لیگ نے سبھی کو حیران کردیا


لاہور: 25 جولائی 2018 کو منعقد ہونے والے عام انتخابات سے لے کر حکومت سازی تک کے مراحل میں جو سیاسی کمال پاکستان مسلم لیگ (ق) نے دکھایا ہے اس نے حزب اختلاف سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو حیران کر دیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق سیاسی جماعتوں میں ایک دوسرے سے تعاون معمول کی بات ہے لیکن اس میں حصہ بقدر جثہ کا بنیادی اصول کارفرما ہوتا ہے مگر سابق حکمراں جماعت پی ایم ایل (ق) نے پاکستان تحریک انصاف سے حالیہ انتخابات میں سیٹ ایڈ جسٹمنٹ کے نام پر قومی اسمبلی کی چار اور صوبائی اسمبلی کی سات نشستوں پر جو کامیابیاں  سمیٹیں وہ اپوزیشن جماعتوں کو بھی ششدر کرگئیں۔

حکومت سازی کے مرحلے میں پی ایم ایل (ق) کے نومنتخب رکن قومی اسمبلی طارق بشیر چیمہ وفاقی وزیر ریاستی و سرحدی امور بن گئے جب کہ چودھری پرویز الٰہی کے حصے میں پنجاب اسمبلی کی اسپیکر شپ آئی ہے جو اہم ترین منصب گردانا جاتا ہے۔

مسلم لیگ (ق) کو صوبہ پنجاب کی کابینہ میں دو وزارتیں بھی ملی ہیں۔ پی ٹی آئی کی حمایت سے منتخب ہونے والے چودھری برادران کے قریبی رفقاء چودھری ظہیر اور راجہ بشارت بھی صوبائی کابینہ کا حصہ بننے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق چودھری پرویز الہی کی خالی کردہ قومی اسمبلی کی نشست این اے- 65 پہ سابق وزیراعظم  چودھری شجاعت حسین اوراین اے-69 پر چوہدری خاندان کے مونس الہی ضمنی انتخاب میں حصہ لیں گے۔

ہم نیوز کو (ق) لیگ کے ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ مونس الٰہی کی کامیابی پر انہیں بھی وفاقی وزارت دینے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

 


متعلقہ خبریں