پاک بھارت تنازعات کا حل مذاکرات ہیں، شاہ محمود قریشی

کچھ حسرتیں ایسی ہوتی ہیں جو حسرتیں ہی رہ جاتی ہیں

ملتان: پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاک بھارت تنازعات کا حل صرف مذاکرات ہیں، مسئلہ کشمیر بھی مذاکرات کے ذریعے ہی حل ہو سکتا ہے۔

ملتان میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر سیز فائر برقرار رہنا دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے، پاکستان اور بھارت کو غربت سمیت کئی مسائل کا سامنا ہے، موسمی تبدیلیوں کے باعث اس خطے کو پانی کا مسئلہ درپیش ہے، ہندوستان کے دانشور سمجھتے ہیں کہ بھارت کو اپنی پالیسی پر نظرثانی کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اہل یورپ کو دو جنگوں کے بعد مذاکرات کی میز پر آنا پڑا تھا، یورپ میں آپس میں دشمنی رکھنے والے ممالک نے بھی تجارت کے راستے کھولے اور اتحاد بنائے، پاکستان اور بھارت کو بھی یہی رستہ اپنانا پڑے گا۔

نوجوت سنگھ سدھو کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ انہوں نے پاکستان آ کر جرات کا مظاہرہ کیا ہے، سدھو نے پاکستان سے ملنے والی محبت کا ذکر بھی کیا ہے تاہم شرپسند لوگ مثبت چیزوں میں بھی منفی باتیں تلاش کرتے ہیں۔

پاکستان امریکہ تعلقات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اتار چڑھاؤ کا شکار رہے ہیں، امریکی وزیرخارجہ پاکستان آ رہے ہیں، ان کا نقطہ نظر سنیں گے اور اپنا بیان کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکہ ایک دوسرے کے بہت قریب رہے ہیں، موجودہ صورتحال میں ان کے درمیان اعتماد کا فقدان ہے تاہم دونوں کو ایک دوسرے کی ضرورت ہے، افغانستان میں امریکہ کو پاکستان کی ضرورت ہے، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کی بھاری قیمت چکائی ہے۔

افغان صدارتی محل پر حملے کے حوالے سے وزیرخارجہ نے کہا کہ اس حملے کی تفصیلات ابھی آ رہی ہیں، پاکستان دہشت گردی کے اس واقعہ کی مذمت کرتا ہے، خوشی کے روز ایسا حملہ افسوسناک ہے۔

وزیراعظم عمران خان کے خطاب کے بارے میں انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنا ویژن پیش کیا ہے اور عوام نے اسے سراہا ہے کیونکہ خان صاحب نے عوام کے جذبات کی ترجمانی کی اور مسائل کا حل پیش کیا۔

 

 


متعلقہ خبریں