اعتزاز احسن صدر کے لیے متحدہ اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار ہوں گے 

ATIZAZ AHSAN

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے صدارتی انتخاب میں ممتاز قانون دان سینیٹر اعتراز احسن کو اتارنے کا فیصلہ کر لیا ہے تاہم اس کا باضابطہ اعلان اتحادی جماعتوں سے مشاورت کے بعد ہوگا، ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اعتزاز احسن صدر کے عہدے کے لیے متحدہ اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار ہوں گے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے قریبی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ  جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن کو اعتزاز احسن کے نام پر اعتماد میں لے لیا گیا ہے اور وہ بھی اعتزاز احسن کے حق میں ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن کو سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے خود مشاورت کرکے اعتماد میں لیا جبکہ نون لیگ کو رضامند کرنے کی ذمہ داری  مولانا فضل الرحمن نے لے لی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف نے صدر مملکت کے منصب کے لیے کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 247 سے کامیاب رکن اسمبلی اور پی ٹی آئی کے بانی ارکان میں شامل عارف علوی کو نامزد کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں  پیپلز پارٹی کے وفد نے سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردارایاز صادق  سے ملاقات کی ہے، وفد میں قومی اسمبلی میں سابق قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ، اعتزاز احسن  اور قمر زمان کائرہ شامل تھے۔

معلوم ہوا ہے کہ پیپلز پارٹی نے سردار ایاز صادق سے صدارتی انتخاب میں اعتزاز احسن کی  حمایت کی درخواست کی ہے جس کا ایاز صادق نے مثبت جواب  دیا ہے۔

سردار ایاز صادق نے بعد ازاں بتایا کہ اعتزاز احسن صدر کے عہدے کے لیے متحدہ اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار ہیں، ہمیں اعتزاز احسن کے نام  پر مکمل اتفاق ہے۔

اس کے جواب میں سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ جمہوری عمل کو مزید مضبوط کریں گے۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن آف پاکستان نے صدارتی انتخاب کے شیڈول کا اعلان کردیا ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق صدارتی انتخاب کے لیے پولنگ 4 ستمبر کو ہوگی، پولنگ کا وقت صبح 10 سے شام 4 بجے تک ہوگا،  صدارت کے عہدے کے لیے کاغذات نامزدگی 27 اگست کو دوپہر 12 بجے تک جمع کرائے جا سکیں گے جن کی جانچ پڑتال 29 اگست کو صبح 10 بجے ہوگی۔

امیدوار کاغذات نامزدگی 30 اگست کو دوپہر 12 بجے تک واپس لے سکیں گے جس کے بعد امیدواروں کی حتمی فہرست اسی روز دوپہر ایک بجے جاری کر دی جائے گی۔

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ صدارتی انتخاب کے لیے پولنگ پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں ہوگی اور متعلقہ ہائیکورٹس کے چیف جسٹسز صاحبان پریذائیڈنگ آفیسر ہوں گے۔

صدر مملکت ممنون حسین کی مدت صدارت 8 ستمبر کو مکمل ہو رہی ہے۔

آئین پاکستان کی رو سے صدر کے مستعفی ہونے کے 30 روز کے اندر صدارتی انتخاب کرانا لازم ہے تاہم الیکشن کمیشن نے موجودہ صدر کی مدت ختم ہونے سے پہلے ہی نئے صدارتی انتخاب کا فیصلہ کیا ہے۔


متعلقہ خبریں