جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں انور مجید گرفتار

جعلی بینک اکاؤنٹس کیس: اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید گرفتار | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ایجنسی(ایف آئی اے) نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کے ملزمان میں سے اہم ملزم قرار دیے گئے اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید اور خواجہ عبدالغنی مجید کو گرفتار کرلیا ہے۔

بدھ کے روز سپریم کورٹ آف پاکستان اسلام آباد میں جعلی بینک اکاؤنٹس سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت عظمیٰ کے سربراہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے حکم دیا کہ ملزمان آج ہی ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوں، عدالت عظمیٰ نے انور مجید فیملی کو بھی  ایف آئی اے کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

اومنی گروپ کے وکیل شاہد حامد نے عدالت سے استدعا کی کہ میرے موکلوں کو گرفتار نہ ہونے دیں۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیوں آپ کو علم ہے کہ ان کو گرفتار کیا جا رہا ہے؟

انور مجید فیملی کے وکیل منیر بھٹی نے اپنے دلائل میں کہا کہ ہمارے سارے بینک اکائونٹس اور ساری جائیداد منجمد کی گئی ہے۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ ہم انور مجید اور ان کی فیملی کی جائیداد اور بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کا حکم ختم نہیں کریں گے ملازمین کو رقوم دینی ہیں تو مارکیٹ سے ادھار لے کر دیں۔

سپریم کورٹ کے سربراہ نے ریمارکس دیے کہ ہم اس وقت تک  اکاؤنٹ کا انجماد ختم نہیں کریں گے جب تک چھان بین نہیں ہو جاتی۔

انور مجید خاندان کے وکیل نے عدالت عظمیٰ سے حفاظتی ضمانت دینے کی استدعا کی جسے مسترد کردیا گیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم حفاظتی ضمانت نہیں دیں گے، نہ ہی ایف آئی اے کو گرفتار کرنے کا حکم دیں گے نہ روکیں گے۔

عدالت عظمیٰ نے مجید فیملی کے ممبران کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کا حکم بھی جاری کیا۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ انور مجید اور خواجہ عبدالغنی مجید کے نام پہلے سے ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ہیں، کمال مجید، نمر مجید اور مصطفی ذوالقرنین مجید کے نام بھی ای سی ایل میں ڈالیں جائیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اگر آصف علی زرداری، فریال تالپور، اور زین ملک ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوسکتے ہیں تو مجید فیملی کیوں نہیں پیش ہوسکتی؟

سپریم کورٹ کے سربراہ نے ریمارکس دیے کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بنانے کا فیصلہ وکلاء کے دلائل سننے کے بعد کیا جائے گا۔ عدالت نے کیس کی سماعت 28 اگست تک ملتوی کردی۔

ایف آئی اے بے نامی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کیس میں 32 افراد کے خلاف تحقیقات کر رہی ہے جن میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور بھی شامل ہیں جب کہ اسی سلسلے میں گزشتہ دنوں نجی بینک کے سابق صدر حسین لوائی کو ایک اور بینکار کے ہمراہ گرفتار کیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں