جے یو آئی ف کا اسمبلیوں میں حلف لینے کا فیصلہ


اسلام آباد: جمعیت علماء اسلام ف (جے یو آئی ف) کی مرکزی مجلس شوری میں پارٹی سربراہ مولانا فضل الرحمان کو مشورہ دیا گیا ہے کہ ان کی جماعت کو بھی دیگر جماعتوں کی طرح اسمبلیوں میں حلف لینا چاہیے۔

ہم نیوز کو جے یو آئی ایف کے ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے مجلس شوری کے مشورے کو تسلیم کرتے ہوئے قومی و صوبائی اسمبلی کے ارکان کوحلف اٹھانے کی ہدایت کر دی ہے۔

انہوں نے اتوار کے روز جے یو آئی ف کا مرکزی مجلس شوریٰ  ٰکا اجلاس طلب کیا جس میں عام انتخابات 2018 کے نتائج کے بعد کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے: مینڈیٹ چوری کیا گیا، نتائج مسترد کرتے ہیں، مولانا فضل الرحمان

ذرائع کے مطابق اجلاس میں کہا گیا کہ چونکہ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) اور جماعت اسلامی نے حلف اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے اس لیے جے یو آئی ایف کو بھی اسمبلیوں کا بائیکاٹ کرنے کی بجائے حلف اٹھانا چاہیے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مولانا فضل الرحمان کو ضمنی انتخاب کے ذریعے قومی اسمبلی میں بھیجا جائے گا، انہیں عمران خان کی چھوڑی گئی نشست پرضمنی انتخاب لڑنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

اس سے قبل مولانا فضل الرحمان نے انتخابات 2018 کو دھاندلی زدہ قرار دیتے ہوئے نتائج ماننے سے انکار کر دیا تھا۔ 25 جولائی کو دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ اب کے اراکین اسمبلی حلف نہیں اٹھائیں گے۔

اسی دوران اطلاعات آئی ہیں کہ مسلم لیگ نون نے بھی اتوار کو ایک مشاورتی اجلاس منعقد کیا جس میں حلف نا اٹھانے کو جمہوری عمل کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے انتخابات میں دھاندلی کے خلاف احتجاج کا مشورہ دیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں