قومی و صوبائی اسمبلیوں کے 28 حلقوں میں دوبارہ گنتی ہو گی

انتخابی عملے کے لیے الیکشن کمیشن کا نیا ضابطہ اخلاق جاری | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد: الیکشن کمیشن پاکستان نے ملک بھر کے 28 حلقوں میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواستیں منظور کر لی ہیں جس کے بعد 14 قومی اور 13 صوبائی نشستوں پر دوبارہ گنتی کرائی جائے گی۔

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 57 پر سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ نون کے رہنما شاہد خاقان عباسی اور  حلقہ این اے 118 پر مسلم لیگ نون کی امیدوار شزرا منصب کی درخواست پر دوبارہ گنتی کی جائے گی۔

اسی طرح قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 15 پر تحریک انصاف کے امیدوار علی اصغر جب کہ حلقہ این اے 140 پر مسلم لیگ نون کے رانا حیات کی درخواست بھی دوبارہ گنتی کے لیے منظور کر لی گئی ہے۔

دوبارہ گنتی کے لیے جن مزید حلقوں کی منظوری دی گئی ہے اس میں این اے 112 سے تحریک انصاف کے امیدوار محمد اشفاق، این اے 188 سے مسلم لیگ نون کے سید محمد ثقلین، این اے 110 سے مسلم لیگ نون کے رانا محمد افضل،  این اے 129 سے مسلم لیگ نون کے ایاز صادق اور حلقہ این اے 117 سے بلال ورک کے حلقے شامل ہیں۔

اسی طرح قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 159 سے مسلم لیگ نون کے ذوالقرنین بخاری، این اے 119 سے مسلم لیگ نون کے رانا افضال، این اے 170 سے مسلم لیگ نون کے بلیغ الرحمان اور این اے دس سے عوامی نیشنل پارٹی کے سعید الرحمان کی درخواست بھی منظور کی گئی ہے۔

قومی اسمبلی کے علاوہ صوبائی اسمبلی کے مختلف حلقوں میں بھی دوبارہ گنتی ہو گی۔ پنجاب اسمبلی کی نشست پی پی 290، 292 اور 291 کے لیے دوبارہ گنتی کی درخواست منظور کر لی گئی ہے، اسی طرح پی پی چھ، پی پی 220 اور پی پی 228 پر بھی دوبارہ گنتی ہو گی۔

خیبرپختونخوا ( پی کے ) کے حلقہ پی کے 36، پی کے 93 اور پی کے 38 پر دوبارہ گنتی کی جائے گی جبکہ سندھ اسمبلی کی نشست پی ایس 21، پی ایس 36 اور پی ایس 82 میں دوبارہ گنتی کی درخواست الیکشن کمیشن نے منظور کرلی ہے۔

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ فارم 49 نہ ملنے کی وجہ سے ان حلقوں میں دوبارہ گنتی کی منظوری دی گئی ہے، جن حلقوں میں فارم 49 مہیا کر دیے گئے تھے وہاں دوبارہ گنتی کی درخواستیں مسترد کر دی گئی ہیں۔


متعلقہ خبریں