سیاستدانوں نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی دھجیاں اڑا دیں

انتخابات 2018 : ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیاں، الیکشن کمیشن کا نوٹسؔھئمن|humnews.pk

اسلام آباد: پاکستان میں عام انتخابات کا عمل مکمل ہونے کے قریب ہے اور نتائج کا سلسلہ جاری ہے تاہم انتخابات کے دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں جن کا الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) نے نوٹس لے لیا ہے۔

ای سی پی کی جانب سے جاری ضابطہ اخلاق کے مطابق کسی سیاسی رہنما کو انتخابات کے روز میڈیا سے بات چیت کی اجازت نہیں تھی، خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی ہدایت کی گئی تھی۔

اس کے باوجود آج سارا دن سیاسی رہنماؤں کی جانب سے کھلے عام میڈیا سے بات چیت کی جاتی رہی، پاکستان مسلم لیگ (ن)  کے مرکزی صدر شہباز شریف، سابق وفاقی وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول  بھٹو زرداری سمیت دیگر رہنماؤں نے ووٹ ڈالنے کے بعد ذرائع ابلاغ  سے بات چیت کی۔

اس کے ساتھ ساتھ ووٹ کی رازداری لازمی برقرار رکھنے کے قانون کو بھی توڑا گیا، پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کیمرے کے سامنے بیلٹ پیپر پر مہر لگائی۔

الیکشن کمیشن نے اس سب کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی جب کہ عمران خان کا نا صرف ووٹ منسوخ کیا جا سکتا ہے بلکہ ان کے خلاف الیکشن ایکٹ کے تحت کارروائی بھی عمل میں لائی جا سکتی ہے، الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ کھلے عام میڈیا سے بات کرنے پر بھی سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔


متعلقہ خبریں