بلاول اردو، عمران الفاظ بہتر کریں، ہم نیوز کے ناظرین کے مشورے


اسلام آباد: ’ہم نیوز‘ کے میزبانوں، مہمانوں کا کہنا ہے کہ انتخابی دوڑ میں شامل سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے دعووں اور زمینی حقائق میں واضح تضاد ہے جبکہ بعض ناظرین نے ملک کی اعلیٰ ترین سیاسی قیادت کو دلچسپ مشورے بھی دیے ہیں۔

عام انتخابات کے حوالے سے ’ہم نیوز‘ نے مختلف شخصیات سے ان کی رائے معلوم کی اور عوام کے لیے ان کے پیغامات بھی ریکارڈ کیے۔

’ہم نیوز‘ کی نٹ کھٹ جوڑی طوبیٰ اور سعدیہ نے مختلف سیاسی رہنماؤں کے بارے میں عام لوگوں کی رائے دریافت کی، ایک نوجوان نے بلاول بھٹو زرداری کو پیغام دیا کہ وہ اپنی اردو میں بہتری لائیں، ایک خاتون نے بلاول بھٹو کے لیے کہا کہ انہیں اپنے اردگرد موجود کرپٹ عناصر سے جان چھڑانی چاہیے جبکہ انہی خاتون نے اسد عمر سے بطور ایک پروفیشنل کے بہت سی توقعات کا اظہار کیا۔

عمران خان کے ایک سپورٹر نے ان کی زبان کے بارے میں شکوہ کیا کہ وہ الفاظ  کے استعمال میں احتیاط نہیں کرتے اور یہ بات عوام کو پسند نہیں آ رہی، ایک نوجوان نے شہباز شریف کو مشورہ دیا کہ وہ مائیک توڑنے کے بجائے اپنے جذبات پر قابو رکھا کریں، پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفے کمال کے لیے ایک عام آدمی کا پیغام یہی تھا کہ وہ کراچی کو ترقی دیں۔

طوبیٰ اور سعدیہ نے اپنے پیغام میں عوام سے درخواست کی کہ وہ آپس میں اتحاد کر لیں، ایک دوسرے کی عزت کریں اور صرف پاکستان کے لیے سوچیں۔

پروگرام ’بڑی بات‘ کے میزبان عادل شاہ زیب نے انتخابات کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ آج کا دن پاکستان کی تاریخ کا ایک نہایت اہم دن ہے، آج  پاکستان کے نوجوانوں کے پاس ووٹ کے ذریعے اپنا مستقبل سنوارنے کا موقع موجود ہے، انہیں چاہیے کہ وہ لازمی باہر نکلیں اور اپنی رائے کا اظہار کریں۔

انہوں نے کہا کہ اب تک روایتی سیاست دانوں کے ہاتھوں جس طرح حکومت چلائی گئی ہے اس میں عوام کو کچھ نہیں ملا، اس لیے انہیں ہر صورت اور ہر حالت میں ووٹ دینا چاہیے، انہوں نے کہا کہ ووٹ دیتے وقت سیاسی جماعتوں کے انتخابی منشور لازمی دیکھیں اور اس میں بھی تعلیم کے لیے کیے گئے وعدوں کو مدنظر رکھیں۔

معروف تجزیہ کار عامر ضیا کا کہنا تھا کہ  2018 کے انتخابات ہماری تاریخ کے چوتھے مسلسل انتخابات ہیں، تمام تر خدشات کے باوجود جمہوری سفر آگے بڑھ  رہا ہے جو ملک کے مستقبل کے لیے خوش آئند ہے۔

’ہم نیوز‘  سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انتخابی مہم کے آغاز پر امن و امان اور انتخابات نہ ہونے کے متعلق طرح طرح کے خدشات ظاہر کیے گئے تاہم چند افسوسناک واقعات کے سوا یہ تمام باتیں غلط ثابت ہوئی ہیں جو باعث اطمینان امر ہے۔

فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) کے سیکرٹری جنرل سرور باری نے ’ہم نیوز‘ کے پروگرام ’ایجنڈا پاکستان‘ میں میزبان عامر ضیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فافن کے نمائندے اس وقت پاکستان کے تمام اضلاع اور حلقوں میں موجود ہیں جو انتخابات کے حوالے سے کافی مثبت رپورٹس بھیج رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن میں شامل جماعتوں کی قیادت کے دعووں اور زمینی حقائق میں واضح تضاد ہے، انتخابات کے دوران یکساں مواقع نہ ملنے کے متعلق حقائق اور تاثر میں خاصا فرق ہے۔


متعلقہ خبریں