ذوالفقار مرزا اور جی ڈی اے پی پی کےنشانے پر ہیں ، محکمہ داخلہ


کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت ڈاکٹر ذوالفقار مرزا اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) امیدواروں کو نشانہ بنانا چاہتی ہے۔

یہ دعویٰ محکمہ داخلہ سندھ نے کمشنر اورڈی آئی جی حیدرآباد کو بھیجے گئے مراسلے میں کیا ہے۔

مراسلے میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ پی پی پی کی جانب سے بدین میں امن و امان  خراب کرنے کی اطلاعات ہیں۔ اعلیٰ حکام کو خبردار کیا گیا ہے کہ جی ڈی اے کے مقامی افراد، بااثر شخصیات اور ووٹرز بھی نشانہ بن سکتے ہیں۔

محکمہ داخلہ سندھ نے بھیجے گئے مراسلے میں انکشاف کیا ہے کہ بدامنی پھیلانے کی ذمہ داری گل محمد جکھرانی کو دی گئی ہے۔

کمشنر اور ڈی آئی جی حیدرآباد بھیجے گئے الگ الگ مراسلوں میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ضلع جیکب آباد کے لیے امیر بخش عمرانی کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔

محکمہ داخلہ سندھ نے دونوں اعلیٰ سرکاری افسران کو ہدایت کی ہے کہ وہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا اور ان کے خاندان کو تحفظ فراہم کریں۔

سندھ میں عملاً اس وقت پاکستان پیپلزپارٹی کے مخالف سیاستدانوں کی غالب اکثریت جی ڈی اے کے پلیٹ فارم پر یکجا ہے۔

1980-90 کی دیہائیوں میں گل محمد جھکرانی قوم پرست طلبا سیاست کے حوالے سے بڑا نام تصور ہوتے تھے اور ان کا شمار جئے سندھ اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی رہنماؤں میں کیا جاتا تھا۔

گل محمد جکھرا نی نے کافی عرصہ قبل قوم پرست سیاست سے علیحدگی اختیارکرکے پاکستان پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیارکرلی تھی۔ وہ پارٹی کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی بھی منتخب ہوئے۔

امیر بخش عمرانی ابتدا سے پیپلز اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے پلیٹ فارم سے متحرک رہے ہیں۔ بیگم نصرت بھٹو اور بے نظیر بھٹو کی انہیں ہمیشہ خصوصی شفقت حاصل رہی۔

بدین سے تعلق نہ رکھنے کے باوجود ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے بے نظیر بھٹو کے پہلے دور حکومت میں بدین کو اپنی کاروباری و سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بنایا۔ ان کی اہلیہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا حیدرآباد کے ممتاز سیاسی خانوادے سے تعلق رکھنے والے قاضی عبدالمجید کی صاحبزادی ہیں۔

 

 


متعلقہ خبریں