سعد رفیق نا اہلی سے بچ گئے، الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ کالعدم


لاہور: سپریم کورٹ لاہور رجسٹری نے این اے 125 دھاندلی کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا ہے۔

سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے خواجہ سعد رفیق کی اپیل منظورکرتے ہوئے الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا، سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ 2013 کے انتخابات میں این اے 125 لاہور میں دھاندلی نہیں ہوئی۔

2013 کے انتخابات میں حلقہ 125 سے مسلم لیگ نون کے امیدوار سعد رفیق نے پاکستان تحریک انصاف کے حامد خان کو شکست دی تھی۔

حامد خان نے الزام  لگایا  تھا کہ انہیں دھاندلی کے ذریعے شکست دی گئی ہے، انہوں نے الیکشن ٹربیونل میں انتخابی نتائج کو چیلنج کیا  تھا جہاں ان کے حق میں فیصلہ آیا اور ٹربیونل نے حلقہ 125 کے نتائج کالعدم قرار دیتے ہوئے دوبارہ انتخاب کا حکم دیا تھا۔

ٹربیونل کے اس فیصلے کو سعد رفیق نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا جہاں سے انہیں حکم امتناعی ملا اور آج حتمی طور پر ان کے حق میں فیصلہ سنا دیا گیا ہے۔

خواجہ سعد رفیق نون لیگ کی طرف سے لاہور کے حلقہ 131 سے امیدوار ہیں، سپریم کورٹ کے فیصلے سے ان کے سر پر لٹکتی نااہلی کی تلوار ہٹ گئی ہے۔


متعلقہ خبریں