ایم ڈی پی ٹی وی کیس کا فیصلہ پیر کو سنایا جائے گا


اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے مینیجنگ ڈائریکٹر پاکستان ٹیلی ویژن عطا الحق قاسمی کی تقرری پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔

سابق وزیراطلاعات پرویزرشید بھی سپریم کورٹ میں موجود تھے، انہوں نے عدالت کو بتایا کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات میں اعتزاز احسن، کامل علی آغا، بابر اعوان، فاروق ایچ نائیک اور رضا ربانی شامل تھے لیکن کسی نے عطاالحق قاسمی کی تقرری پر اعتراض نہیں کیا۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے پرویزرشید کے وکیل سے دریافت کیا کہ یہ بات کہاں لکھی ہے کہ عطا الحق قاسمی کی تنخواہ اور مراعات کی منظوری وزیر اعظم نے دی۔

پرویزرشید کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وزارت اطلاعات نے عطا الحق قاسمی کی تقرری اور تنخواہ  و مراعات کی سمری وزیرخزانہ کو بھیجی تھی اور وزارت خزانہ نے سمری توثیق کے بعد وزیراعظم کو بھجوائی۔

اس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ آپ تمام بوجھ وزیراعظم پر ڈال رہے ہیں، وکیل نے کہا کہ تعیناتی کی سمری وزیراعظم ہی منظور کرتا ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ پھر ہم کیس نیب کو بھیج دیتے ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے اسحاق ڈار کو طلب کر رکھا ہے، انہیں ہر صورت آنا ہو گا، وہ صحت مند انسان کی طرح بیرون ملک گھوم  پھر رہے ہیں۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ہم اس کیس کا فیصلہ عطا الحق قاسمی کی حد تک محفوظ کرتے ہیں جو نو جولائی کو سنائیں گے جبکہ اسحاق ڈار کی حد تک کیس کی سماعت نو جولائی کو ہو گی۔


متعلقہ خبریں