ڈی جی ایف آئی اے کا تبادلہ : اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے مشروط کردیا


اسلام آباد: پاکستان میں انتخابات کرانے کے ذمہ دار ادارے الیکشن کمیشن نے اس تاثر کو غلط قرار دیا ہے کہ ڈائریکٹر جنرل  ایف آئی اے کو ہٹانے کے حوالے سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری ہونے والے ایک اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ محکمے نے مورخہ 22 جون 2018 کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کومراسلہ ارسال کیا تھا کہ ایف آئی اے، سی ڈی اے اور آئی  بی میں ردوبدل کی تجویز دی جائے۔

ڈی جی ایف آئی کو تبدیل کرنے کی تجویز مانگی تھی، الیکشن کمیشن| urduhumnews.wpengine.com

اعلامیہ کے مطابق اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے 23 جون 2018 کو الیکشن کمیشن کو آگاہ کیا کہ ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کو  سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر اس وقت تک ہٹایا نہیں جا سکتا جب تک ایک اہم انکوائری ختم نہ ہو۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ اسی وجہ سے ڈی جی ایف آئی اے کا ٹرانسفر نہیں کیا گیا اور معاملے کی کسی اورقسم کی تشریح کرنا مناسب نہیں ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے الیکشن سیل کی جانب سے نگراں وزیراعظم، چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس آف پاکستان کو لکھے گئے علیحدہ علیحدہ خطوط میں کہا گیا تھا کہ ڈی جی ایف اے بشیر میمن کو عہدے سے ہٹایا جائے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان نے چار جولائی 2018 کو اصغر خان کیس کا فیصلہ ہونے تک وفاقی تحقیقاتی ادارے کے سربراہ بشیر میمن کو تبدیل نہ کرنے کا حکم دیا ہے ۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ سکریٹری اسٹیبلشمنٹ کو بتا دیں کہ عدالتی حکم عدولی پر سخت کارروائی کی جائے گی۔

 


متعلقہ خبریں