لوگ ووٹ دیں یا نہ دیں ہمیں کوئی سروکار نہیں، چیف جسٹس


اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے پیر کو عدالتی کارروائی کےد وران ریمارکس دیے ہیں کہ راولپنڈی کے زچہ و بچہ اسپتال کے دورے پرتاثر دیا گیا کہ میں کسی کی مہم میں گیا ہوں، شیخ صاحب (شیخ رشید) آپ کی اپنی سیاست ہے میرا اس سے کچھ لینا دینا نہیں، آپ کو لوگ ووٹ دیں یا نہ دیں ہمیں کوئی سروکار نہیں۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کے تین رکنی بینچ نے چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں راولپنڈی کے زچہ و بچہ اسپتال کی تعمیر کے معاملہ پر سماعت کی۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل شائستہ تبسم عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

معاملہ کی سماعت سپریم کورٹ کے کمرہ نمبر ایک میں ہونا تھی لیکن چیف جسٹس کی ناساز طبیعت کے باعث کمیٹی روم میں کی گئی۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ معاملہ پر کیا طے ہوا ہے اور ٹھیکیدار کہاں ہے؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل شائستہ تبسم نے عدالت کو بتایا کہ موبلائیزیشن ہو گئی ہے ہمیں مزید 18 ماہ کا وقت درکار ہوگا، انہوں نے بتایا کہ ٹھیکیدار آج پیش نہیں ہو سکے۔

چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ (پی ڈبلیو ڈی) اس معاملہ میں درست طریقہ سے کام کرے، کسی سے ناانصافی نہ ہو۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ اس معاملے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دے کر اس کی سربراہی ایک ڈاکٹر کو دی جائے گی، کمیٹی اسپتال کی مشینری کی خریداری اور دیگر معاملات کو دیکھے گی، اسپتال کا سارا کام ایک ساتھ شروع  کیا جائے گا اور 18 ماہ میں مکمل ہو گا۔

شائستہ تبسم نے عدالت کو بتایا کہ پہلے تین آپریشن تھیٹر تعمیر کیے جانے تھے اب 14 آپریشن تھیٹر ہوں گے۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے ہدایت کی کہ اسپتال کی تکمیل کے لیے شراکت داروں نے یقین دہانی کرائی ہے، تعمیر کی نگراں کمیٹی میں پی ڈبلیو ڈی اور خواجہ دائود سپریم کورٹ کے نمائندے کے طور پر شامل ہوں گے اور تعمیر کی رپورٹ ایک ماہ میں جمع کرائی جائے گی۔

خواجہ داؤد سپریم کورٹ کے ایڈیشنل رجسٹرار ہیں۔

سپریم کورٹ کے سربراہ نے ریمارکس دیے کہ اس وقت اسپتال کی تعمیر کا تخمینہ پانچ اعشاریہ تین ارب لگایا گیا ہے اور اس سلسلے میں وزارت خزانہ سے پریشانی آسکتی ہے۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ایک خاص طبقہ ہے جو آپ کے خلاف مہم چلا رہا ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ میں کسی کی مہم میں نہیں گیا، شیخ صاحب میرا آپ سے کوئی سیاسی تعلق نہیں، ہم اپنے جذبے کے اظہار کے طور پر سپریم کورٹ کی جانب سے اسپتال گئے تھے، ہم کسی مہم کے لیے نہیں لوگوں کے لیے وہاں گئے۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ اگر ضروری سمجھا تو ہر ماہ اس کی سماعت کریں گے۔ عدالت نے مقدمہ کی سماعت ایک ماہ کے لیے ملتوی کردی۔


متعلقہ خبریں