ممبئی حملہ کیس کی تحقیقات متاثر ہونے کا خدشہ


اسلام آباد: ممبئی حملہ کیس میں تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ کے ممکنہ تبادلے سے تحقیقات متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ مظہر الحق کاکا خیل کے ممکنہ تبادلے سے متعلق خدشات پر سیکرٹری الیکشن کمیشن کو سمری ارسال کردی ہے۔

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی تبادلہ فہرست میں تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ کا نام بھی شامل ہے تاہم اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس تبدیلی سے تفتیش متاثر ہونے کا امکان ہے۔

اس سے قبل ممبئی حملہ کیس کے پراسیکیوٹر کی تبدیلی پر بھی بھارت نے واویلا کیا تھا۔

ذرائع کے مطابق تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ مظہرالحق کاکا خیل کو بلوچستان تبدیل کیا جا رہا ہے جبکہ  ٹیم سربراہ کی تبدیلی کے لیے اعلیٰ حکام میں سے کسی کو اعتماد میں لینے کی تصدیق نہیں ہوسکی۔

ممبئی حملہ کیس انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں زیر سماعت ہے۔

یہ واقعہ  بھارتی شہر ممبئی میں پیش آیا تھا جس کا مقدمہ ممبئی میں بھی زیر سماعت ہے اور بھارت ممبئی کیس کے مزکری مجرم اجمل قصاب کو پھانسی دے چکا ہے تاہم پاکستان میں اس کی الگ سماعت جاری ہے۔

بھارتی شہر ممبئی میں 26 نومبر 2008 کو ایک حملہ ہوا تھا جو 60 گھنٹے تک جاری رہا، حملے 150 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

ممبئی حملہ کیس میں آٹھ ملزمان نامزد ہیں جن میں حماد امین، شاہد جمیل، ظفر اقبال، عبد الواحد، محمد یونس، جمیل احمد اور سفیان ظفر جیل میں ہیں جبکہ ملزم  ذکی الرحمٰن لکھوی دو لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت پر ہے اور اس نے عدالت میں حاضری سے استثنیٰ بھی حاصل کر رکھا ہے۔


متعلقہ خبریں