اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارہ ( سی ڈی اے ) میں ملازمین کی غیر قانونی ترقیوں سے 19 کروڑ 56 لاکھ 13 ہزار روپے کے سالانہ خسارے کا انکشاف ہوا ہے۔
سی ڈی اے میں نو ہزار 50 ملازمین کی غیر قانونی ترقیوں کی تفصیلی رپورٹ سی ڈی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر فنانس فیروز خان نے سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق گریڈ دو، تین اور چار کے پانچ ہزار 737 ملازمین کو غیر قانونی طور پر گریڈ پانچ میں ترقی دی گئی جبکہ گریڈ دو، تین اور چار کے 636 ملازمین کو گریڈ چھ میں ترقی دی گئی۔
اسی طرح گریڈ تین، چار اور پانچ کے ایک ہزار 85 ملازمین کو گریڈ سات میں، گریڈ چھ کے 465 ملازمین کو گریڈ آٹھ میں اور گریڈ سات کے 385 ملازمین کو گریڈ نو میں ترقی دی گئی جبکہ گریڈ نو کے 151 ملازمین کو گریڈ گیارہ میں ترقی دی گئی۔
رپورٹ کے مطابق گریڈ دس کے 85 ملازمین کو گریڈ 12 میں جبکہ گریڈ آٹھ، نو، دس اور گیارہ کے 75 ملامین کو گریڈ 16 میں غیر قانونی ترقی دی گئی جبکہ گریڈ گیارہ اور 12 کے 220 ملازمین کو گریڈ 14 میں ترقی دی گئی ہے۔
گریڈ 13 کے چھ ملازمین کو گریڈ 15 اور گریڈ 13 کے ہی چھ ملازمین کو گریڈ 16 میں ترقی دی گئی، اس طرح 2015 تک سی ڈی اے میں گریڈ ایک سے گریڈ 13 تک نو ہزار 50 ملازمین نے ترقیاں پائیں۔
ذرائع کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے ) کو سی ڈی اے میں غیرقانونی ترقیوں کے غلط اعداد و شمار فراہم کرتے ہوئے صرف 36 ملازمین کی ترقیوں کی رپورٹ دی گئی تھی اس لیے ایف آئی اے نے صرف 36 ملازمین کے خلاف مقدمہ درج کر رکھا ہے۔