بیرونی قرضوں میں 4 ہزار721 ارب کا اضافہ قابل تشویش ہے، پاکستان ٹیکس بار

ٹیکس

پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ایک سال میں وفاقی حکومت کے مجموعی قرضوں میں 14ہزار 130 ارب اوربیرونی قرضوں میں 4 ہزار721 ارب کا ریکارڈ اضافہ قابل تشویش ہے۔

جب تک قرضوں سے چھٹکارا حاصل نہیں کیا جائے گا یہ اژدھا ہماری خوشحالی او آسودگی کو نگلتا رہے گا۔

ایسوسی ایشن کے سینئر نائب صدر زاہد عتیق چودھری اورنائب صدر عاشق علی رانا نے ملاقات کے لئے آنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کا نظام چلانے اور پرانے قرضے اتارنے کیلئے نئے قرضے لئے جارہے ہیں جس سے ہمارے معاشی اشاریے واضح ہیں۔

چینی کی قیمت میں 2، چاول کی قیمت میں 10 سے 15 روپے کلو اضافہ

دسمبر2023 تک مجموعی قرضے 65 ہزار 188 ارب کی نئی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئے جو لمحہ فکریہ ہونا چاہیے، ان کا کہنا تھا کہ نئی آنے والی حکومت اس طرز پر منصوبہ بندی کرے کہ کم از کم نئے قرضے لینے کا سلسلہ رک جائے، غیر ملکی قرضے اتارنے کیلئے سکیمیں لائی جائیں جس کیلئے اوور سیز پاکستانیوں کو مراعات دے کر راغب کیا جائے۔

اسی طرز پر پاکستان میں موجود وسائل رکھنے والے لوگوں کو بھی مدعو کر کے پاکستان کے نازک حالات سے آگاہ کیا جائے۔ پاکستان ٹیکس بار کے سینئر نائب صدر نے کہا کہ دسمبر22 سے دسمبر 23 تک مقامی قرضوں میں 9409 ارب کا اضافہ ہوا اور دسمبر 23 تک حکومت کے مقامی قرضے 42 ہزار 587 ارب روپے ہوگئے جبکہ دسمبر 22 تک حکومت کے مقامی قرضے 33 ہزار 178 ارب روپے تھے۔

دسمبر 23 تک حکومت کے بیرونی قرضے 22 ہزار 600 ارب روپے پر پہنچ گئے، جو دسمبر 22 تک حکومت کے بیرونی قرضے 17 ہزار 879ارب روپے تھے۔ایک سال میں حکومت کے بیرونی قرضوں میں 4 ہزار721 ارب کا اضافہ ریکارڈ ہوا۔


متعلقہ خبریں