دارالحکومت کی حدود سے باہر موجود ہاؤسنگ سوسائٹیز اسلام آباد کا نام استعمال نہیں کرسکیں گی

اسلام آباد ہائیکورٹ (islamabad high court)

وفاقی دارالحکومت کی حدود سے باہر موجود ہاؤسنگ سوسائٹیز کو اسلام آباد کا نام استعمال کرنے سے روک دیا گیا۔

جسٹس ارباب محمد طاہر نے ہاؤسنگ سوسائٹیز کی رجسٹریشن منسوخی کے خلاف کیس کا فیصلہ جاری کیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسلام آباد کی حدود سے باہر 18 ہاؤسنگ سوسائٹیز کی رجسٹریشن منسوخی کالعدم قرار دے دی جبکہ اسلام آباد میں موجود 18 ہاؤسنگ سوسائٹیز کی رجسٹریشن دوبارہ بحال کر دی گئی۔

’ملک بھر میں 6 ہزار 72 ہاؤسنگ سوسائٹیز غیر رجسٹرڈ ہیں‘

اسلام آباد ہائیکورٹ نے مؤقف اپنایا کہ نام کی تبدیلی سے تاثر ختم ہوگا کہ یہ سوسائٹیز اسلام آباد کی حدود میں ہیں۔ قومی اخبارات میں اشتہار دیے جائیں کہ یہ سوسائٹیز اسلام آباد کی حدود میں نہیں ہیں۔ عوامی آگاہی کیلئے اشتہارات مستقل ہاؤسنگ سوسائٹیز کی مرکزی جگہوں پر چسپاں رہیں گی۔

عدالت نے اس حوالے سے رجسٹریشن منسوخی کا گزشتہ سال 23 ستمبر کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا۔ عدالت کے مطابق اسلام آباد کا نام استعمال کرکے چالاکی سے عوام کو تاثر دیا جارہا ہے کہ سوسائٹیز وفاقی دارالحکومت میں ہیں۔

نیب نے غیر قانونی نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز سے 2 ارب 80 کروڑ روپے وصول کر لئے

اسلام آباد ہائیکورٹ کے مطابق رجسٹرار کوآپریٹو سوسائٹیز نے رجسٹریشن منسوخ کرتے ہوئے قانونی تقاضے پورے نہیں کیے۔ مختلف انکوائریز کے بعد رجسٹرار سوسائٹیز قانون کے مطابق دوبارہ کارروائی کر سکیں گے۔ رجسٹرار پہلے خود مطمئن کرے کہ کیا سوسائٹیز نے رجسٹریشن کے ایک سال میں ڈویلپمنٹ شیڈول دیا۔

عدالت کے فیصلے کے مطابق رجسٹرار تصدیق کرے گا کہ کیا سوسائٹیز نے مقررہ وقت میں متعلقہ صوبے میں ڈیٹا فراہم کیا۔ اگر سوسائٹیز نے ہاؤسنگ پراجیکٹ پر عمل درآمد کرنے کا ڈیٹا نہیں دیا تو رجسٹرار کارروائی کر سکتا ہے۔ رجسٹرار انکوائری کرے گا کیا سوسائٹیز نے متعلقہ صوبوں میں پراجیکٹس بروقت مکمل کیے۔


متعلقہ خبریں