وزیراعظم یاوزیراعلی کے نام جب الیکشن کے رزلٹ کا اعلان ہو گا تب طے ہونگے، خواجہ آصف

خواجہ آصف

وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ یہ کہنا قبل از وقت ہےکیونکہ سیاستدانوں کا ہم آخر وقت تک انتظار کر تے ہیں اور پھر فیصلہ حالات واقعات دیکھ کر کیا جاتا ہے۔ 

ہم نیوز کے پروگرام ” پاکستان ٹونائٹ ود سید ثمر عباس ” میں میزبان کی جانب سے پوچھا گیا سوال کہ ”پنجاب میں وزیراعلی کیلئے مریم نواز، حمزہ شہباز یا سلمان شہباز امیدوار ہونگے؟ کے جواب میں خواجہ آصف نےکہا ہے کہ یہ فیصلہ بہت زیادہ منصحر کرتا ہے اس بات کے اوپر کے الیکشن کے رزلٹ کیاآتا ہے، خواہ وہ ہم نے فیصلہ کرنا ہے ، پیپلز پارٹی نے  یا پھر کسی اور سیاسی پارٹی نے کرنا ہے۔

میاں محمود الرشید کی ڈسٹرکٹ جیل لاہور میں انتقال کی زیر گردش خبریں بے بنیاد قرار

انکا کہنا تھا کہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ جب شیڈول کا اعلان ہو گا تو وہ اس وقت ہو جائے گی، وزیراعلی یا وزیراعظم بننے کی بات ہے تو وہ جب الیکشن کے رزلٹ کا اعلان ہو گا تو وہ اس وقت طے ہو جائیں گے ۔

وزیر دفاع نے کہا ہے کہ اسحاق ڈار اگر وزیراعظم بن سکتے ہیں تو اچھی بات ہے،  خواجہ آصف نے کہا ہے کہ کمیٹی میں نگران وزیراعظم کیلئے اسحاق ڈار کا نام آیا تو سپورٹ کروں گا، نگران وزیراعظم بننے پیپلزپارٹی کو اعتماد ہو سکتا ہے،اسحاق ڈار کے تمام جماعتوں کیساتھ خوشگوار تعلقات ہیں،اپوزیشن سے مشورہ کر کے انہیں نگران وزیراعظم منتخب کیا جا سکتا ہے۔

میں نے بشری بی بی کو سیاسی معاملات میں مداخلت کرتے نہیں دیکھا، پرویز خٹک

خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اسمبلیاں تحلیل کی جاتی ہیں تو نومبر کے دوسرے ہفتے میں انتخابات ہوں گے، الیکشن ملتوی ہونے کی باتیں درست نہیں۔

انہوں نے کہاکہ میں تو کہوں گا کہ نگران وزیراعظم کوئی سیاستدان ہی آئے، نگران وزیراعظم کا عہدہ سیاستدانوں کا ہے اور سیاستدانوں کے پاس ہی رہنا چاہئے۔

ن لیگ نے تحریک انصاف کی اہم وکٹ گراد ی

انکا مزید کہنا تھا کہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ سے متعلق ابھی قیاس آرائیاں ہیں، لین دین ہوگی تو سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوگی،ون وے ٹریفک نہیں ہو سکتی، ابھی سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی۔


متعلقہ خبریں