2022 میں 20 اضلاع کے 3 لاکھ صارفین نے 110 ارب کی بجلی چوری کی

پیپلز پارٹی کے رہنما منیر منگی بجلی چور نکلے

بجلی چوری سے مالی خسارہ نیپراکی مقررہ حد سے کئی گنا زیادہ نکلا۔صرف 20اضلاع میں ایک سال میں 110ارب کی بجلی چوری کا انکشاف ہوا ہے ۔

ہم انوسٹی گیشن کے تحقیقات کے مطابق کوئٹہ میں بجلی چوری سے مالی خسارہ 5.25ارب روپے رہا۔نوشکی میں بجلی چوری سے مالی خسارہ24کروڑروپے ریکارڈ کیا گیا۔

بنوں میں بجلی چوری سے مالی خسارہ9ارب روپے رہا۔چارسدہ میں بجلی چوری سے مالی خسارہ8.24ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔

مردان میں بجلی چوری سے مالی خسارہ8.17ارب روپے رہا،پشاورمیں بجلی چوری سے مالی خسارہ23.59ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔

حیدرآبادمیں بجلی چوری سے مالی خسارہ5.83ارب روپے رہا،سکھرمیں بجلی چوری سے مالی خسارہ3.3ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔

لاڑکانہ میں بجلی چوری سے مالی خسارہ3.307ارب روپے رہا،جام شورو میں بجلی چوری سے مالی خسارہ3.3ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔

کشمور میں بجلی چوری سے مالی خسارہ3.34ارب روپے رہا۔بدین میں بجلی چوری سے مالی خسارہ0.7ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔

قلعہ عبداللہ میں بجلی چوری سے مالی خسارہ86کروڑ روپےرہا،ژوب میں بجلی چوری سے مالی خسارہ81کروڑ روپے ریکارڈ کیا گیا۔

ڈیرہ بگٹی میں بجلی چوری سے مالی خسارہ79کروڑ روپے رہا،لاہورمیں بجلی چوری سے مالی خسارہ13ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔

قصورمیں بجلی چوری سے مالی خسارہ11ارب روپےرہا،اٹک میں بجلی چوری سے مالی خسارہ2.2ارب روپےریکارڈ کیا گیا۔

مظفرگڑھ میں بجلی چوری سے مالی خسارہ3.7ارب روپے رہا،ملتان میں بجلی چوری سے مالی خسارہ6.1ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔

2022 کے دوران بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں کو 252 ارب روپے کا مالی خسارہ ہوا ہے۔

سب سے زیادہ پشاور الیکڑک سپلائی کمپنی کو  64 ارب روپے کا نقصان ہوا۔

دوسرے نمبر پر لاہورالیکٹرک سپلائی کمپنی کا مالی خسارہ 45 ارب ، تیسرے نمبر پر ملتان الیکٹرک سپلائی کمپنی کو 37 ارب روپے کا نقصان ہوا۔

ہم انوسٹی گیشن ٹیم کی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ سکھرالیکٹرک سپلائی کمپنی کو گزشتہ سال مالی نقصان خسارہ ساڑھے 21 ارب، فیصل آباد الیکڑک سپلائی کا مجموعی خسارہ 20 ارب 36 کروڑ، کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی کا نقصان 18 ارب 59 کروڑ روپے، گوجرانوالہ الیکٹرک سپلائی کمپنی کا  15 ارب، اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کا  14 ارب 22 کروڑ،حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کا نقصان 14 ارب روپے اور کے الیکٹرک کا 2 ارب 14 کروڑ کا نقصان ہوا۔

گردشی قرضوں کا بوجھ 2536 ارب روپے ہو گیا

نیپرا دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ ان کمپنیوں کے خسارہ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جہاں وصولی کا عمل سست روی کا شکار ہے وہی مالی خسارہ اربوں روپے تک پہنچ گیا ہے۔

دوسری جانب ملک بھرمیں پچھلے 14 ماہ میں 5 لاکھ 56 ہزار صارفین نے 470 ارب روپے کی بجلی چوری کی ۔

ہم انویسٹی گیشن ٹیم نے 10 بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں کے نادہندہ صارفین اور بجلی چوری کرنے والوں کی تفصیلات حاصل کرلیں۔

تحقیق کے مطابق اسلام آباد سپلائی کمپنی3752 نادہندگان سے ڈیڑھ ارب روپے سے زائد کی رقم وصول کرنے میں ناکام ہے ۔

لاہورالیکٹرک سپلائی کمپنی میں 12718 نادہندگان کے ذمے ساڑھے 5 ارب روپے ہیں۔

عوام کو پھر بجلی کا جھٹکا ، فی یونٹ ساڑھے 7 روپے مہنگی

فیصل اباد الیکڑک سپلائی کمپنی میں 53425 نادہندگان کے ذمے 2 ارب روپے کے واجبات ہیں۔

کوئٹہ الیکڑک سپلائی کمپنی کے 137200 کمرشل، گھریلواور زرعی نادہندگان نے 577 ارب روپے دینے ہیں۔

پشاورسپلائی کمپنی میں مجموعی طور پر 48 ہزار ڈفالٹرز کو 26 ارب روپے ادا کرنے ہیں۔

وفاقی اورصوبائی حکومتوں کے مختلف محکموں کے ذمے 205 ارب روپے واجب الادا ہیں۔

آزاد کشمیر کی حکومت کو ساڑھے 89 ارب روپے واجب الادا ہیں۔

گوجرانوالہ سپلائی کمپنی کے 371774 نادہندگان کو 1ارب 13 کروڑ ادا کرنے ہیں۔

حیدراباد الیکٹرک سپلائی کمپنی میں 141410 نادہندگان کے ذمے ساڑھے 26 ارب روپے ہیں۔

نیپرا، بجلی کی قیمت میں 1 روپے 90 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری

قبائلی علاقہ جات میں 48000 نادہندگان کے ذمے39 ارب روپے سے زائد کی مالیت کے نادہندگان ریکارڈ ہوئے۔

نجی شعبے کے مختلف کمپنیوں، صنعتوں اورتقریبا ڈھائی لاکھ صارفین کے ذمے ساڑھے 6 سوارب روپے سے زائد واجب الادا ہیں۔

ملتان سپلائی کمپنی میں 8 لاکھ 62 ہزارنادہندگان نے 37 کروڑروپے کے بل ادا کرنے ہیں۔

آئی پی پی ایز 4 ارب روپے کے ڈیفالٹرز ہیں۔

سکھرالیکٹرک سپلائی کمپنی 4 لاکھ 77 ہزار ناہندگان نے 25 کروڑ روپے کی مالیت بل ادا کرنے ہیں۔

 


ٹیگز :
متعلقہ خبریں