190 ملین پائونڈ کیس: اعظم خان کے نیب ٹیم کے سامنے تہلکہ خیز انکشافات


سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان  نے نیب ٹیم کے سامنے انکشاف کیا ہے کہ سابق وزیراعظم نے ایسٹ ریکوری یونٹ کے سربراہ شہزاد اکبرکو 190 ملین پائونڈ کا معاملہ حوالے کیا تھا۔

2 فروری 2019 کو شہزاد اکبرنے 190 ملین پائونڈ کا سیل بند ریکارڈ سابق وزیراعظم کوذاتی حیثیت میں پیش کیا
اس پوری ڈیل کا خفیہ ریکارڈ شہزاد اکبراورتحریک انصاف کے چیرمین کے پاس ہے۔

موجودہ حکومت کے وزرا اور مشیروں کےغیر ملکی دوروں پر اخراجات پچھلی حکومت سے زیادہ نکلے

ایسٹ ریکوری یونٹ کے سربراہ شہزاد اکبر نے 190 ملین پونڈ کیس کے معاملے میں پرنسپل سیکرٹری سے کوئی کمیونیکیشن شئیرنہیں کی۔

این سی اے 190 ملین پائونڈ کی پاکستانی واپسی کی ڈیل سے شہزاد اکبر نے صرف اس وقت کے وزیراعظم کوآگاہ کیا تھا۔

این سی اے سے 190 ملین پائونڈ پاکستان کوحوالگی سے متعلق معاملے کو کابینہ میں باقاعدہ بحث کیلیے پیش نہیں کیا گیا۔

کابینہ کے پانچ ارکان نے این سی اے معاہدہ اورپیسے کی حوالگی پرشہزاد اکبر کی بریفنگ چاہتے تھے۔

اعظم خان اپنے گھر پر موجود ہیں ،عظمی بخاری

القادریونیورسٹی پروجیکٹ میں  سابق وزیراعظم کی اہلیہ، ذوالفقار بخاری، شہزاد اکبراوربحریہ ٹائون کے چئرمین شامل تھے۔

القادریونیورسٹی پروجیکٹ میں ذوالفقاربخاری اورشہزاد اکبرنے بحریہ ٹائون کے ساتھ 458 کنال زمین گفٹ کے معاملات طے کیے۔

القادریونیورسٹی پروجیکٹ کو ملنے والے عطیات کے بارے انہیں معلوم نہیں،مجھے اس اہم کیس پر تفصیلی جواب کیلیے مزید وقت دیا جائے،اعظم خان کی مزید وقت کی درخواست نیب ٹیم نے منظورکرلی۔

ہم انویسٹگیشن ٹیم نے بیرسٹرشہزاد اکبر، ذوالفقار بخاری، بحریہ ٹائون اورتحریک انصاف کے چیرمین سے موقف کیلیے رابطہ کیا تھا لیکن انکے جواب کا انتظار ہے۔


متعلقہ خبریں