دبئی ملاقات شیڈولڈ میٹنگ نہیں تھی، معمول کی میٹنگ تھی، رانا ثنا اللہ

Rana-Sanaullah

وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ایسا کوئی فیصلہ ہوا ہی نہیں جس پر تحفظات ہوں یا کسی کو منانا پڑے، دبئی میں معمول کی میٹنگ تھی، وہاں پر کوئی فیصلے نہیں ہوئے۔

نجی ٹی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے گزشتہ دنوں دبئی میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور سابق صدر آصف زرداری کے درمیان ملاقات سے متعلق گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ دبئی ملاقات شیڈولڈ میٹنگ نہیں تھی، یہ معمول کی میٹنگ ہوئی ہے۔

مولانا فضل الرحمان حکومت سے کیوں ناراض؟ وجہ سامنے آگئی

رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ دبئی میں کچھ ہوا ہی نہیں تو بات کے معلوم ہونے کا کیا ہے؟ سیٹوں کی ایڈجسٹمنٹ پر اگر بات کرنی ہے تو پوری ٹیم بیٹھے گی تو بات ہوگی کہ کس سیٹ پر بات ہونی ہے اور کس پرنہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف ضرور وطن واپس آئیں گے اور ن لیگ کی الیکشن مہم کو لیڈ کریں گے۔ سیٹ ایڈجسٹمنٹ یا الیکشن آگے پیچھے کرنے کے فیصلے نہیں ہوئے۔ ن لیگ کا دوٹوک اور واضح موقف ہے کہ الیکشن نگران سیٹ اپ میں ہی ہونے چاہئیں۔

عام انتخابات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسمبلیاں مدت پوری کرکے تحلیل ہوں گی اور نگران سیٹ اپ آئے گا۔ ضروری نہیں الیکشن 90 دن بعد ہوں بلکہ 64 دن میں بھی الیکشن ہوسکتے ہیں۔

پی ڈی ایم کو اعتماد میں لیکر ن لیگ کو دبئی میں ملاقات کرنی چاہیے تھی، سوالات اٹھ رہے ہیں، فضل الرحمان

لیگی رہنما نے مزید کہا کہ ہم اتحادی جماعتوں کے موقف کے ساتھ تھے کہ پہلے ڈیفالٹ سے بچایا جائے پھر الیکشن میں جایا جائے۔ نواز شریف اور پوری ن لیگ اس بات پر متفق ہے کہ الیکشن ہونے چاہئیں۔ اسمبلیاں اپنا وقت پورا کریں گی اس کے بعد تحلیل ہوں گی۔


متعلقہ خبریں