کراچی کی آبادی بڑھنے کے بجائے کم ہوگئی


پاکستان ادارہ شماریات (پی بی ایس) کی جانب سے کی جانے والی مردم شماری کا عمل 90 فیصد مکمل ہونے کے بعد دستاویزات یہ ظاہر کررہے ہیں کہ گزشتہ 6 برس کے مقابلے میں کراچی کی آبادی میں 15 فیصد کمی کا امکان ہے۔

خبر رساں ادارے ڈان اخبار کے مطابق اب تک شہرِ کراچی میں 89.93 فیصد مردم شماری کا عمل مکمل ہوچکا ہے جس میں 26 لاکھ 40 ہزار گھرانے شامل ہیں جبکہ 10 فیصد آبادی کی مردم شماری باقی ہے۔ عملے کے کئی گھرانوں تک نہ پہنچنے کے باعث مردم شماری کے عمل میں دوسری مرتبہ توسیع کی گئی ہے۔

ڈیجیٹل مردم شماری کی تاریخ میں پانچ دن کی توسیع

ذرائع کے مطابق اس وقت شہرِ کراچی کی آبادی 1 کروڑ 34 لاکھ 71 ہزار 136 افراد پر مشتمل ہے جو 2017 کی مردم شماری کا 89.93 فیصد ہے۔ ان اعدادوشمار کے مطابق کراچی کی آبادی 15.94 فیصد کم ہے۔ 2017 میں یہی آبادی 1 کروڑ 60 لاکھ 24 ہزار 894 ریکارڈ کی گئی تھی۔

اس حوالے سے پی بی ایس کی مردم شماری کے سربراہ ڈاکٹر نعیم الظفرکا کہنا ہے کہ مردم شماری کا 90 فیصد عمل مکمل ہوا ہے، ابھی 10 فیصد گھرانوں کی مردم شماری رہتی ہے، ابھی سے تعداد کا اندازہ نہیں لگانا چاہیے۔

مردم شماری، عمران خان کے گھر کو کیا نمبر ملا ؟

انہوں نے مزید کہا کہ کئی ایسے علاقے ہیں جہاں آبادی بہت زیادہ ہے، وہاں عملہ اب تک نہیں پہنچ سکا ہے۔ بدقسمتی سے اسسٹنٹ کمشنر اپنا کام ٹھیک طریقے سے نہیں کر رہے۔ نہ ہی وہ فیلڈ میں عملے کے ساتھ نظر آرہے ہیں۔

دوسری طرف متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) نے یہ خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس مرتبہ کراچی کے 80 لاکھ افراد شمار ہونے سے رہ جائیں گے۔ جہاں ڈیجیٹل مردم شماری کی گئی وہاں جان بوجھ کر آبادی کو کم رکھا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں