نگراں وزیراعلیٰ پنجاب: فریقین پارلیمانی کمیٹی میں جانے پر متفق


لاہور: سابق صوبائی وزیر قانون  رانا ثنا اللہ اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما میاں محمود الرشید نے تصدیق کی ہے کہ اتوار کی رات بارہ بجے کے بعد نگراں وزیراعلیٰ کی نامزدگی کا معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں چلا جائے گا، میاں محمود الرشید کا کہنا ہے کہ نگراں وزیراعلیٰ کے نام  پر مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی میں اتفاق نہیں ہوسکا۔

سابق صوبائی وزیرقانون رانا ثنا اللہ نے دعویٰ کیا ہے  کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور میاں محمود الرشید کی گزشتہ ملاقاتیں ناکام رہی ہیں اور اب کسی ملاقات کا کوئی امکان نہیں۔

اس سے پہلے رانا ثنا اللہ کے ترجمان نے کہا تھا کہ اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید اور رانا ثنا اللہ کے درمیان نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کی نامزدگی کے سلسلے میں ٹیلی فونک رابطہ ہوا تھا جس کے دوران اس معاملے پر پارلیمانی کمیٹی بنانے پر بات ہوئی تھی۔

ترجمان نے بتایا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی پر مشاورت کے لیے محمود الرشید اتوار کوعمران خان سے ملاقات کریں گے اور مشاورت کے بعد پارلیمانی کمیٹی کا اعلان کریں گے۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما میاں محمود الرشید نے لاہور میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نگراں وزیراعلیٰ کے لیے صوبائی حکومت کے دیئے گئے ناموں کو متنازعہ سمجھتی  ہے، ان کا کہنا تھا کہ عمران خان سے مشاورت کے بعد پارلیمانی کمیٹی کا اعلان کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ تحریک انصاف شام تک پارلیمانی کمیٹی کے نام بھجوا دے گی جب کہ کمیٹی کا اعلان اسپیکر پنجاب اسمبلی کریں گے، انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کسی ایک نام پر اتفاق  ہو جائے۔

نگراں وزیراعلیٰ کی نامزدگی کے لیے بنائی گئی پی ٹی آئی کی کمیٹی نے ڈاکٹر حسن عسکری اور سابق آئی جی خیبر پختونخوا ناصردرانی کا انتخاب کیا تھا لیکن ناصر درانی نے معذرت کرلی تھی۔

اس سے پہلے پی ٹی آئی نے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے سابق بیورو کریٹ ناصر کھوسہ کو نامزد کیا تھا لیکن پارٹی کے اندر سے اس بارے میں تحفظات کا اظہارکیا گیا جس کے باعث ان کا نام واپس لے لیا گیا۔


متعلقہ خبریں