ایچ آئی وی ویکسین کی آزمائش، پہلی مرتبہ حوصلہ افزا نتائج برآمد

ایچ آئی وی ویکسین کی آزمائش، پہلی مرتبہ حوصلہ افزا نتائج برآمد

لندن: ایچ آئی وی ویکسین کی آزمائش کے حوصلہ افزا نتائج برآمد ہوئے ہیں، یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ کسی بھی دوا ساز کمپنی کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے۔

ایچ آئی وی، دوسری ویکسین کی آزمائش بھی ناکام ہو گئی

واضح رہے کہ اس سے قبل متعدد مرتبہ مختلف دوا ساز کمپنیوں نے ایچ آئی وی ویکسین تیار کی لیکن ان کے مثبت نتائج برآمد نہیں ہوئے ہیں۔

برطانوی خبر رساں ایجنسی ’روئٹرز‘ کے مطابق انگلینڈ کی دوا ساز کمپنی گلیکسو اسمتھ کلائن نے کہا ہے کہ  اس کی تیار کردہ ایچ آئی وی ویکسین کی آزمائش کے ابتدائی نتائج حوصلہ افزا برآمد ہوئے ہیں اور رضاکاروں نے دیگر ادویات کے مقابلے انجکشن کے استعمال کو ترجیح دی ہے۔

کمپنی کے مطابق تیار کردہ ویکسین کی آزمائش کے لیے 670 رضاکاروں پر ایک سال تک آزمائش کی گئی اور تمام رضاکاروں کو ہر دو ماہ بعد ویکسین کا ایک ڈوز لگایا گیا۔ جن رضاکاروں پر تحقیق کی گئی تھی وہ تمام ایچ آئی وی کے مریض تھے اور ایک سال بعد ان کے مرض کا جائزہ لیا گیا جس سے معلوم ہوا کہ ان کی بیماری کی شرح میں اضافہ نہیں ہوا۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ جن رضاکاروں نے تحقیق میں حصہ لیا انہوں نے ایچ آئی وی کی دیگر ادویات کے مقابلے ویکسین کو ترجیح دی اور بتایا کہ انجکشن لگوانا آسان ہے۔ رضاکاروں کے مطابق ایچ آئی وی سے تحفظ کے لیے وہ یومیہ گولیاں لیتے ہیں جو کہ بیحد مشکل کام ہے کیوں کہ بعض اوقات وہ گولی لینا بھول جاتے ہیں جب کہ ہر دو ماہ بعد ویکسین لگوانا آسان کام ہے۔

کورونا ویکسین کی برآمدگی میں بےضابطگیوں کا انکشاف

جی ایس کے نے امید ظاہر کی ہے کہ ویکسین کی آزمائش کا دوسرا مرحلہ بھی کامیاب جائے گا، ویکسین کی آزمائش کے دوسرے مرحلے میں زیادہ افراد پر تجربہ کیا جائے گا جس کے بعد اس کا تیسرا اور آخری مرحلہ شروع ہو جائے گا۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق ماہرین کو امید ہے کہ مذکورہ ویکسین کے باقی آزمائشی مراحل بھی کامیاب جائیں گے اور دنیا میں جلد ایچ آئی وی سے تحفظ کی پہلی ویکسین دستیاب ہوگی۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ جنوری میں امریکی دوا ساز کمپنی ’جانسن ایںڈ جانسن‘ کی ایچ آئی وی سے تحفظ کی ویکسین کی آزمائش ناکام ہوگئی تھی۔

کینیڈا کورونا کی ہربل ویکسین استعمال کرنے والا پہلا ملک بن گیا

اس سے پہلے فروری 2020 میں امریکی حکومت کی جانب سے مختلف طبی اور دوا ساز اداروں کے اشتراک سے بنائی گئی ویکسین کی آزمائش بھی ناکام ہوئی تھی۔


متعلقہ خبریں