2018 میں ’بڑا الیکشن‘ ہے، نواز شریف

نوازشریف کی سزامعطلی کی درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ | urduhumnews.wpengine.com

فائل فوٹو


اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے آئندہ عام انتخابات کو ’بڑا الیکشن‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ لوگ ابھی بھی الیکشن ملتوی کرانے پرتلے ہوئے ہیں، ہر الیکشن میں اس طرح کے لوگ آجاتے ہیں۔ احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے خوشگوار موڈ میں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے ازخود استفسار کیا کہ کیا الیکشن ملتوی ہورہے ہیں؟

ایک صحافی نے نواز شریف کی توجہ ان کے خوشگوار موڈ کی طرف دلائی تو انہوں نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے،زندگی میں نشیب و فراز آتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زندگی اتارچڑھاؤ کا ہی نام ہے اور انسان کو ہرحال میں خوش رہنا چاہیے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ جس کا تکیہ اللہ تعالیٰ پرہو اسے اللہ تعالیٰ خوش رکھتا ہے۔

جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ واجد ضیا کے ریکارڈ پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ دیکھیں صندوق بھی آگئے ہیں۔

سابق وزیراعطم سے جب ایک صحافی نے پوچھا کہ کیا اگر الیکشن ملتوی ہوئے تو آپ سڑکوں پر ہوں گے؟ تو نواز شریف نے ساتھ کھڑے ہوئے مخدوم جاوید ہاشمی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سوال کا جواب ہاشمی صاحب دیں گے۔

اسلامی جمعیت طلبا سے اپنی طلبہ سیاست کا آغاز کرنے والے مخدوم جاوید ہاشمی نے اس موقع پر خبردار کیا کہ الیکشن ملتوی کرانے والے جمہوریت کے لیے خطرہ ہیں۔ سابق رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ موجودہ حکومت نے پانچ سال پورے کیے، بہت بڑی بات ہے کیونکہ ہر روز حکومت ختم ہونے کی پیشن گوئیاں کی جارہی تھیں۔

مخدوم رشیدیہ کے گدی نشین جاوید ہاشمی نے کہا کہ  جمہوریت پسندوں نے میاں صاحب کے ساتھ مل کر جنگ لڑی ہے۔ اپنی آمد کا مقصد بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں آج نواز شریف کو مبارکباد دینے آیا ہوں۔

مخدوم جاوید ہاشمی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میاں صاحب ووٹ کو عزت دینے کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر مستقبل میں کسی نے ووٹ کو عزت نہ دی تو مطلب یہی ہے کہ وہ جمہوریت کے خلاف ہوگا۔

پاکستان مسلم لیگ(ن) کے تاحیات قائد نواز شریف سے جب ایک صحافی نے معلوم کیا کہ کیا اس مرتبہ ن لیگ کو الیکشن کے لیے انتخابی امیدواران کی درخواستیں موصول نہیں ہورہی ہیں؟ تو انہوں نے انتہائی حیران کن انداز میں کہا کہ آپ یہ کیا سوال کررہے ہیں؟

ملک کے تین مرتبہ وزیراعظم رہ چکنے والے نواز شریف سے جب پوچھا گیا کہ چودھری نثار علی خان اب شہباز شریف کے بیان پر بھی ردعمل دے رہے ہیں،آپ کیا کہیں گے؟ تو انہوں نے جواب دینے کے بجائے خاموشی اختیار کی۔

ابھی گفت و شنید کا سلسلہ جاری تھا کہ اچانک نواز شریف نے صحافیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے کہ جج صاحب آنے لگے ہیں، اب آپ لوگ ان کی طرف متوجہ ہوجائیں۔ یہ کہہ کر انہوں نے ذرائع ابلاغ (میڈیا) سے بات چیت ختم کردی۔


متعلقہ خبریں