بادامی باغ کے بچے کا قاتل کون؟سکہ تصدیق کرےگا


لاہور: بادامی باغ لاہور کے رہائشی سلیم کی گزشتہ روز ہونے والی موت سر کے پچھلے حصے میں گولی لگنے سے ہوئی تھی۔ اس بات کی تصدیق پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کی گئی جسے آج جاری کیا گیا ہے۔

15 سالہ مقتول سلیم کے سر سے نکالا جانے والا گولی کا ’سکہ‘ ڈاکٹروں نے فرانزک ماہرین کے سپرد کردیا ہے۔ اس سے تصدیق کرنے میں مدد ملے گی کہ مقتول کس کی گولی کا نشانہ بنا تھا ؟ سلیم کو اس وقت گولی لگی تھی جب ڈولفن فورس اورڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہورہا تھا۔

واقعات کے مطابق گزشتہ شب لاہور کے علاقے بادامی باغ میں ڈولفن فورس اور نامعلوم ملزمان کے درمیان مبینہ طور پر ہونے والے فائرنگ کے تبادلے میں 15 سالہ سلیم جاں بحق ہو گیا تھا۔

ڈولفن فورس کا اس وقت یہ مؤقف سامنے آیا تھا کہ معمول کی پیٹرولنگ کے دوران مشکوک کار کر رکنے کا اشارہ کیا جس پر کار سوار نے گاڑی دوڑادی۔ اہلکاروں نے کار کا پیچھا کیا تو فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کی زد میں آکر راہ گیر سلیم جاں بحق ہو گیا۔

ڈولفن فورس نے دعویٰ کیا تھا کہ سلیم ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق ہوا تھا۔

سلیم کے ورثا نے ڈولفن فورس کے اہلکاروں کے مؤقف کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ موت کا سبب ڈولفن فورس کے اہلکار کی جانب سے فائر کی جانے والی گولی بنی ہے۔

ورثانے سلیم کی میت کو رنگ روڈ لاہور پہ رکھ کر شیدید احتجاج بھی کیا تھا۔ رات گئے سلیم کی میت کی تدفین مقامی قبرستان میں کردی گئی تھی۔


متعلقہ خبریں