انتخابی تیاریاں آخری مراحل میں، پولنگ اسٹیشنز کو حتمی شکل دے دی گئی


اسلام آباد: الیکشن کمیشن کی جانب سے عام انتخابات کی تیاریاں آخری مراحل میں داخل ہو گئی ہیں، پولنگ اسٹیشنز کو حتمی شکل دے دی گئی ہے جبکہ ریٹرننگ افسران کو سہولتیں نہ دینے پر چیف سیکرٹری پنجاب سے رپورٹ  طلب کرلی گئی ہے، انتخابی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے منگل کو الیکشن کمیشن میں ایک اہم اجلاس بھی ہوا۔

الیکشن کمیشن نے پنجاب کے کچھ  اضلاع  میں ریٹرننگ افسران کو ٹرانسپورٹ اور سیکیورٹی فراہم نہ کرنے پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا اور چیف سیکرٹری پنجاب سے 24 گھنٹے میں رپورٹ طلب کرلی جبکہ سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا ( کے پی ) حکومتوں کی جانب سے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران اور ریٹرننگ افسران کو دی گئی سہولتوں پراطمینان کا اظہار کیا گیا۔

الیکشن کمیشن نے چاروں صوبائی چیف سیکرٹریز کو ڈسٹرکٹ ریٹرننگ اور ریٹرننگ افسران کو سیکیورٹی  اور ٹرانسپورٹ مہیا کرنے کی ہدایت کی تھی۔

الیکشن کمیشن نے 849 جدید لیپ ٹاپ اور موبائل فونز ریٹرننگ افسران ( آر اوز ) کے حوالے کردیے ہیں جب کہ انٹرنیٹ، یو ایس بی، اسکینرز اور پرنٹرز بھی ریٹرننگ افسران کو مہیا کر دیے گئے ہیں۔

الیکشن کمیشن کو ٹیکنیکل سہولتیں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے ترقی نے فراہم کیں، پریزائیڈنگ افسران حلقے کے نتائج  رزلٹ مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے الیکشن کمیشن کو بھجوائیں گے۔

پولنگ اسٹیشنز اور پولنگ بوتھس کی تفصیلات کو بھی حتمی شکل دے دی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق عام انتخابات کے لئے ملک بھر میں پولنگ اسٹیشنز کی کل تعداد 85 ہزار ایک سو 79  اور پولنگ بوتھس کی تعداد  دولاکھ 41 ہزار 460 ہوگی جن میں سے مردوں کے لیے ایک لاکھ 32 ہزار829 جبکہ خواتین کے لیے ایک لاکھ  8 ہزار 631  پولنگ بوتھ  مخصوص کیے گئے ہیں۔

الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے لئے صدر مملکت کو سمری بھججوائی تھی جس پردستخط کے بعد انتخابات کے لئے 25 جولائی کی تاریخ مقررکی گئی ہے، قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی دن ہوں گے۔

اطلاعات کے مطابق ان انتخابات پر 20 ارب روپے سے زائد  اخراجات آئیں گے جس کی وجہ سے یہ پاکستان کی تاریخ کے مہنگے ترین الیکشن ہوں گے۔


متعلقہ خبریں