میرے بیانیے کی جیت ہو گی، نواز شریف


اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف نے خیبرپختونخوا میں نگران وزیراعلیٰ کے لیے منظور آفریدی کے نام کی منظوری پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے اردو زبان کے معروف محاورہ سے تشبیہہ دی ہے جس میں اندھا اپنوں کو ہی ریوڑیاں بانٹتا ہے۔

پیر کے روز اسلام آباد کی احتساب عدالت میں غیر رسمی گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اپنے ہی سینیٹر کے بھائی کو نگران وزیر اعلیٰ بنا دیا۔

اپنے اس بیان پر نوازشریف نے پاس کھڑے راجہ ظفر الحق سے رائے مانگی کہ آپ کیا کہیں گے؟ ن لیگی رہنما نے جواب دیا کہ یہ یکطرفہ فیصلہ ہے جس پر سابق وزیراعظم نے کہا کہ ’یہ تو آپ نے بہت مہذب الفاظ کہہ دیے‘۔

ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اقامہ والے مقدمے اور ہائی جیکنگ والے مقدمے میں کوئی فرق نہیں، دونوں مقدمات کو عوام نے مسترد کردیا ہے۔

اپنی گفتگو کے دوران نواز شریف نے بی بی سی ورلڈ پر لکھا کالم بھی صحافیوں کو پڑھ کر سنایا۔

انہوں نے بتایا کہ مجھ پر جو مقدمات بنائے گئے ان کے لفظ بہ لفظ درست جواب عدالت میں جمع کرا دیے ہیں اور جیت میرے بیانیے کی ہی ہوگی۔

نگراں وزیراعظم کے نام پر اپوزیشن سے اتفاق پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ہم نے اچھے نام دیے ہیں آگے دیکھتے ہیں پی پی کو کون سا پسند ہے۔ ہم ایسا نام تو نہیں دے سکتے جس پر عوام کو تحفظات ہوں صرف وزیر اعظم اور اپوزیشن کو تو نہیں دیکھنا، عوام کو بھی دیکھنا ہو گا۔

جنرل اسد درانی کی جی ایچ کیو میں پیشی کے سوال پر جواب  دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ساری باتیں یہاں نہیں کرتا کچھ باتیں لاہور کی تقریب کے لیے رہنے دیں۔


متعلقہ خبریں