سیلاب متاثرین وبائی بیماریوں میں گِھر گئے


ملک بھر میں سیلاب کے بعد ہر طرف پانی کی حکمرانی ہے  لیکن پینے کے لیے صاف پانی موجود نہیں۔  گندے پانی میں پھیلنے والی بیماریوں نے  متاثرین سیلاب کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔

سیلاب کے باعث گھر پانی میں بہہ گئے۔ مویشی ہلاک اور فصلیں تباہ ہوگئیں۔ وہیں گندے پانی نے انسانوں کو بھی بیمار کردیا ہے۔ طرح طرح کی بیماریاں سیلاب متاثرہ افراد کو نئی آزمائش میں ڈال دیا۔

کراچی سمیت سندھ بھر میں ملیریا اور ڈینگی نے سراٹھایا تو جلدی امراض بھی وبائی صورت اختیار کر گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:عمران خان کا سیلاب زدگان کیلئے تیسرے ٹیلی تھون کا اعلان

محکمہ صحت سندھ کے اعدادوشمار کے مطابق صوبے کے سیلاب سے متاثر علاقوں میں سانس اور دمے کی شکایات کے ساتھ ساتھ جلد کی بیماریوں میں بے پناہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔

بلوچستان میں بھی سیلاب متاثرہ علاقوں میں جلدی امراض، خارش اور الرجی کے مریضوں کی تعداد روز بروز بڑھتی جارہی ہے۔

بچوں میں ان بیماریوں کے پھیلنے کی ایک بڑی وجہ گندے سیلابی پانی میں کھیلنا ہے۔ سیلاب کے بعد پھیلنے والے زیادہ تر جلدی امراض متعدی ہیں۔


متعلقہ خبریں