اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ اور سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ مجھ پر الزامات لگانے والے اپنی حیثیت دیکھیں، غلط بیانی کر کے کوئی بھی شخص عوام کو اعتماد میں نہیں لے سکتا ہے، الزامات لگانے والوں کی اپنی کوئی حیثیت نہیں ہے، ایک دوسرے کو گالیاں دی جا رہی ہیں، ہر بات کا الزام سیاستدانوں کو دیا جاتا ہے۔
ہم نیوز کے مطابق وفاقی وزیر اور ق لیگ کے مرکزی جنرل سیکریٹری طارق بشیر چیمہ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ ملک کی موجودہ معاشی صورتحال پر آرمی چیف کو لانا ہماری نا اہلی ہے، آرمی چیف کو کیوں مداخلت کرنا پڑی، سیاست دانوں کا قصور ہے جس کی وجہ سے آرمی چیف کو مداخلت کرنا پڑی۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ق کے آئین میں تبدیلی کرنا چاہتا ہوں، میراایمان ہے سچ سب کے سامنے لائے، سوشل میڈیا اورمختلف فورمز پر میرے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے، مجھ پر جو الزامات لگائے جارہے ہیں اس پر سب کو اعتماد میں لینا چاہتا ہوں۔
عمران خان سے اتحاد کی خبر سن کر چودھری شجاعت پھوٹ پھوٹ کر روئے، طارق بشیر چیمہ
چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ معیشت کی خرابی کے ذمہ دار صرف سیاستدان ہیں، میرے بیٹوں پر کرپشن کے الزامات لگانے کی کوشش کی گئی، میں اور طارق بشیر چیمہ وزیراعظم سے ملاقات کرنے گئے، کس جرم کے تحت میرے بیٹوں پر مقدمات بنائے جا رہے ہیں؟ ہائیکورٹ میں کیسز کئی سالوں سے چل رہے ہیں، 20 سال پرانا کیس ہمارے خلاف چلتا رہا، عمران خان اداروں کے خلاف گفتگو کر رہے ہیں۔
پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران چودھری شجاعت حسین نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کون کہتا ہے ق لیگ ٹوٹ گئی ہے؟ پرویز الہٰی کو دعوت دیتا ہوں اپنی رہائش گاہ پر واپس آ جائیں، رہائش گاہ پر ایک طرف میرا کمرہ ہے دوسری جانب پرویز الہٰی کا ہے۔
ق لیگ کے مرکزی جنرل سیکریٹری طارق بشیر چیمہ نے اس موقع پر کہا کہ کارکنان لاہور میں پیدا ہونے والی صورتحال سے پریشان تھے، پارٹی کے بانی صدر کو کوئی صوبائی عہدیدار کیسے ہٹا سکتا ہے؟ چودھری شجاعت نے 22 سال ایک جماعت چلائی، اس وقت بھی تمام صوبائی صدور ہماری پریس کانفرنس میں موجود ہیں، تمام عہدیداران اور مجلس عاملہ کو لاہور آنے کی کالز کی جا رہی ہیں، گزشتہ 20 برس سے پارٹی کے امورمیں خود دیکھ رہا ہوں، جتنا پینڈورا بکس کھولیں گے اتنا زیادہ نقصان ہوگا۔
چودھری شجاعت الیکشن کمیشن میں ریفرنس فائل کریں تو پرویز الٰہی نااہل ہو سکتے ہیں، سلیم مانڈوی والا
وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ عمران خان مو نس الہٰی کو نہیں سالک حسین کو وزیر بنانا چاہتےتھے، میں نے چودھری شجاعت کی منت کی کہ خاندان کو تقسیم ہونے نہ دیں، اپنے خاندان کو مذاق نہ بنائیں، آج طارق بشیر چیمہ کو سازشی کہا جا رہا ہے، میں نے کئی بار کہا عمران خان جھوٹ بولتے ہیں، یہ لوگ باز نہ آئے تو بہت سی ایسی باتیں کھلیں گی جو سامنے نہیں آنی چاہئیں، سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں۔
طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ ہماری لیگل ٹیم کام کر رہی ہے، ضرورت پڑی تو عدالت ضرور جائیں گے، چودھری شجاعت اور میں زرداری اور فضل الرحمان کے پاس گئے، ہمارا ہر عمل یہ ثابت کرے کا کہ ہم نے کبھی پہل نہیں کی، جب بھی چودھری شجاعت اور زرداری کی ملاقات ہوتی ہے ہم بھی کچھ نہیں بولتے، چودھری سالک نے زرداری سے کوئی بات نہیں کی، میں زرداری صاحب کے ساتھ میٹنگ میں موجود تھا۔
ق لیگ نے چودھری شجاعت کو صدر کے عہدے سے ہٹا دیا
ہم نیوز کے مطابق طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ سیاست میں لوگوں کا گھروں میں آنا جانا لگا رہتا ہے، مگر ہمارے گھر زرداری کے آنے سے کوئی سازش نہیں ہوئی، خدا کرے یہ خاندان آج ہی دوبارہ اکھٹا ہو جائے، سوشل میڈیا پر چلنے والی اسٹیبلشمنٹ سے متعلق خبروں میں صداقت نہیں ہے۔