اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی حکومت کے پیش کردہ بجٹ کو مسترد کردیا ہے۔
بجٹ پیش، ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافہ، انکم ٹیکس چھوٹ کی حد بڑھا دی گئی
ہم نیوز کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا کہ حکومت کے عوام و کاروبار دشمن بجٹ کو مسترد کرتے ہیں۔
بجٹ میں 440 ارب روپے کے نئے ٹیکسز عائد: سگریٹس پر ایف ای ڈی عائد کرنیکی تجویز
We reject this anti people & anti business budget presented by Imported govt. Budget is based on unrealistic assumptions on inflation(11.5%) & economic growth(5%). Today’s SPI of 24% indicates that inflation will be between 25/30% which on the one hand will destroy the common man
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) June 10, 2022
عمران خان نے کہا کہ حکومت کا پیش کردہ وفاقی بجٹ، افراط زر اور اقتصادی ترقی کے مفروضوں پر مبنی ہے۔
ہوشیار: موبائل فونز کی قیمتیں بڑھ جائیں گی
سابق وزیراعظم نے کہا کہ حساس قیمتوں کا انڈیکس آج 24 فیصد تک جا پہنچا ہے جب کہ اعداد و شمار سے واضح ہے کہ مہنگائی کی شرح 25 سے 30 فیصد ہوگی، شرح سود بڑھنے سے معاشی ترقی رک جائے گی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ مہنگائی عام آدمی کو تباہ کردے گی، ہمارے دورمیں کی گئیں انقلابی ٹیکس اصلاحات روکی جارہی ہیں۔
ایک لاکھ ماہانہ انکم تک ٹیکس چھوٹ، دو گھروں اور لگژری گاڑیوں پر ٹیکس لگے گا
ہم نیوز کے مطابق عمران خان نے کہا کہ صحت کارڈ اور کامیاب پاکستان جیسے غریب دوست اقدامات ختم کیے جا رہے ہیں، پرانے پاکستان کا غیر تصوراتی بجٹ قوم کومزید بوجھ و مشکلات میں مبتلا کردے گا۔