سانحہ سیالکوٹ: 6 مجرمان کو سزائے موت، 9 کو عمر قید


انسداد دہشتگردی کی عدالت نے سانحہ سیالکوٹ میں چھ مجرمان کو سزائے موت جب کہ 9 کو عمر قید کی سزا سنا دی۔

قتل کیس میں گواہان کے بیانات قلمبند کرنے اور فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔ سری لنکن شہری کو بچانے کی کوشش کرنے والے فیکٹری مینجر نے بھی اپنا بیان ریکارڈ کروایا تھا۔

عدالتی فیصلے کے بعد سیکرٹری پراسیکیوشن ندیم سرور آر پی او عمران احمر اور ڈی پی او سیالکوٹ حسن نے پریس کانفرس کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس نے 89 ملزمان کو گرفتار کیا جن میں نو نابالغ جب کہ 80 بالغ ملزمان تھے۔

تمام ملزمان کے چالان جمع کرکے عدالت میں جمع کروائے، پراسیکیوشن ڈپارٹمنٹ نے سنئیر آفیسرز پر مشتمل ٹیم تشکیل دی۔

عدالت نے کوٹ لکھپت جیل میں علیحدہ علیحدہ ٹرائل کیے۔ پراسکیوشن ٹیم نے 48 چشم دید گواہان اور ویڈیو ایوڈینس پیش کئے۔

سانحہ سیالکوٹ: سینیٹ میں مذمتی قرارداد منظور،مجرموں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ

انہوں نے کہا کہ عدالت نے ایک ملزم کو بری کردیا ہے جب کہ 88 کو سزا سنائی ہے۔ چھ ملزمان کو دو دو دفعہ سزائے موت سنائی گئی ہے اور دو دو لاکھ جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔

مزید بتایا کہ ایک ملزم کو پانچ سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی ہے۔ ستاون ملزمان کو دو دو سال قید بامشقت اور ایک ایک سال قید بامشقت سنائی گئی ہے۔

واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سیالکوٹ میں سری لنکن شہری پریانتھا کمارا کے قتل کیس میں 89 ملزمان پر فرد جرم عائد کی تھی ۔

ایک ملزم عدنان کو  اعتراف جرم کرنے پر سے تین ماہ قبل ایک سال کی قید اور 10 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی۔

عدنان نے واقعے کی ویڈیو یوٹیوب پر اپ لوڈ کی تھی جس میں ملزمان کے کردار کو درست قرار دیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ 3 دسمبر2021 کو سیالکوٹ میں مشتعل ہجوم نے سری لنکا سے تعلق رکھنے والے مقامی فیکٹری کے منیجر پر توہین مذہب کا الزام عائد کرتے ہوئے بہیمانہ تشدد کرکے قتل کیا اور ان کی لاش نذرِ آتش کردی تھی۔

 


متعلقہ خبریں