پیٹرولیم قیمتیں برقرار رکھنے کیلئے 30 ارب روپے اضافی قرض لینا پڑیگا، شاہد خاقان

پیٹرولیم قیمتیں برقرار رکھنے کیلئے 30 ارب روپے اضافی قرض لینا پڑیگا، شاہد خاقان

اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ دنیا کا کوئی بھی ملک قیمت خرید سے کم پر پیٹرولیم مصنوعات سیل نہیں کرتا، اوگراسفارشات کے تحت پیٹرول اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 200 روپے سے اوپر بنتی ہے لیکن وزیراعظم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافے کی سمری مسترد کردی ہے۔

پیٹرولیم قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کردی، عوام پر مزید بوجھ نہیں ڈال سکتے: وزیراعظم

ہم نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے سابق وزیر خزانہ اور ن لیگی رہنما مفتاح اسماعیل کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کیلئے 30 ارب روپے اضافی قرض لینا پڑے گا۔

انہوں ںے کہا کہ اگر جون تک پیٹرول کی قیمت کو برقرار رکھتے ہیں تو 240 ارب روپے اپنی جیب سے دینا ہوں گے، 72 ارب روپے ماہانہ پیٹرولیم سبسڈی دینا پڑرہی ہے۔

پیٹرول کی قیمت میں 83 روپے 50 پیسے فی لیٹر اضافے کی تجویز

شاہد خاقان عباسی نے دعویٰ کیا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں جون تک برقرار رکھنے کی کابینہ کی منظوری موجود نہیں ہے اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں جون تک برقرار رکھنے کا صرف ایک خط ہے۔

ن لیگ کے مرکزی رہنما نے کہا کہ حکومت قیمتیں برقرار رکھنے کیلئے پچھلے 15 روز میں 35 ارب روپے دے چکی ہے، تین ماہ کی پیٹرولیم سبسڈی حکومت کے سالانہ خرچ سے دگنی ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر اجلاس

ہم نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں، حکومت فی لیٹر ڈیزل پر 51 روپے جیب سے ادا کررہی ہے۔


متعلقہ خبریں