اب سب کو حساب دینا ہوگا، نواز شریف

اب سب کو حساب دینا ہوگا، نواز شریف | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے واضح کیا ہے کہ اب سب کو حساب دینا ہو گا ، ہم سب کو حساب دینا ہو گا۔

سابق وزیراعطم نے یہ بات احتساب عدالت میں ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس کیس (لندن فلیٹس کیس) میں پیشی کے موقع پر ذرائع ابلاغ کی جانب سے پوچھے گئے صرف ایک سوال کے جواب میں کہی۔

نواز شریف سے ایک صحافی نے پوچھا کہ زرداری صاحب کہتے ہیں کہ میاں صاحب کو 30 سال  کا حساب دینا ہوگا، تو جواباً انہوں نے انتہائی مختصرجملہ کہا کہ اب سب کو حساب دینا ہو گا ،ہم سب کو حساب دینا ہوگا۔ سابق وزیراعظم نے اس مختصر جملے کے علاوہ کوئی دوسرا جملہ ادا نہیں کیا اور میڈیا سے بات کیے بغیر روانہ ہوگئے۔

احتساب عدالت میں ایون فیلڈ پرا پرٹیز ریفرنس میں نواز شریف، مریم نواز، اور کیپٹن صفدر کے بیانات ریکارڈ نہیں ہو سکے۔ سماعت 21 مئی تک ملتوی کردی گئی۔

ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں آج 342 کے تحت ملزمان کا بیان ریکارڈ کیا جانا تھا۔ گزشتہ سماعت پر عدالت کی جانب سے 127 سوالات پر مشتمل سوالنامہ ملزمان کے وکلا کو دے دیا تھا۔۔

سماعت کے آغاز پر وکیل صفائی خواجہ حارث نے ملزمان کو دیئے گئے سوالنامے پر اعتراض کر دیا۔

خواجہ حارث نے کہا کہ سوالنامے میں کچھ سوالات ایسے ہیں جو سمجھ میں نہیں آ رہے ہیں۔ انہوں نے مؤقف اپنایا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ملزمان کا بیان بعد میں قلم بند کیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ سوالات میں درستگی کرنی ہے۔

اس موقع پر پراسیکیوٹر نیب سردار مظفر عباسی نے کہا کہ وکیل صفائی خواجہ حارث عدالت کا وقت ضائع کر رہے ہیں۔

پراسیکیوٹر نیب کا مزید کہنا تھا کہ ہم تعاون کر رہے ہیں لیکن وکیل صفائی ہمارے ساتھ تعاون نہیں کر رہے۔

جس پر جج محمد بشیر نے کہا کہ آخری چانس ہے، پیر کو ملزمان کے بیانات قلمبند ہوں گے۔

سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت آج احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔


متعلقہ خبریں