پاکستان کی بدحالی کے ذمہ دار بھٹو اور شریف خاندان ہیں، وزیر اعظم

مجرم نمبر ون نواز شریف جھوٹ بول کر باہر چلا گیا، وزیر اعظم

 وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کی بدحالی کے ذمہ دار بھٹو اور شریف خاندان ہیں.

وزیر اعظم عمران خان نے  الجزیرہ ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ کرپشن ملک کو تباہ کر دیتی ہے۔ غریب ممالک اپنے وسائل کی وجہ سے غریب نہیں ہیں۔ کوئی بھی ملک غریب اس لیے ہوتا ہے کہ اس کی لیڈرشپ کرپٹ ہوتی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اکثر لوگ پیسہ کمانے کے لیے سیاست کا رخ کرتے ہیں۔ پاکستان کی بدحالی کے ذمہ دار بھٹو اور شریف خاندان ہیں۔ ہمارا مقابلہ دو ایسے خاندانوں سے ہے جو دولت سے مالا مال ہیں۔۔ہم ملک کو خوشحال بنانا چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:خواجہ آصف کے خلاف ہرجانہ کیس، وزیراعظم کی ای کورٹ کے ذریعے حاضری

افغانستان سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ نائن الیون میں کوئی افغان شہری ملوث نہیں تھا۔امریکہ نے نام نہاد جنگ کے نام پر 20 سال تک افغانستان پر قبضہ کیے رکھا۔ سمجھ میں نہیں آیا امریکی افغانستان میں کیا اہداف حاصل کرنا چاہتے تھے ۔ افغانستان پر امریکہ کی مسلط کردہ جنگ ایک جنونی عمل تھا۔

وزیراعظم نے کہا ہے کہ افغانستان کے معاملے میں پاکستان مشکل صورت حال سے دوچار ہے۔ افغانستان میں بحران کی صورت میں شدت پسند تنظیمیں فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔

مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔ہم کشمیر کا مسئلہ ہر فورم پر اجاگر کریں گے۔ مقبوضہ کشمیر ایک بڑے قید خانے کا منظر پیش کر رہا ہے ۔ 80لاکھ کشمیری ایک جیل میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ بھارت میں انتہا پسندوں اور جنونیوں کی حکومت ہے۔ بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا منہ توڑ جواب دیں گے۔ بھارت اگر حملہ کرے گا تو پاکستان پوری قوت سے جواب دے گا۔

یہ بھی پڑھیں:مریم نواز یا شہباز شریف، وزیراعظم کا امیدوار کون؟ شاہد خاقان عباسی نے واضح کر دیا

ہم نیوز کے مطابق الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جو بھی حضرت محمد مصطفیٰﷺ کی تعلیمات کی پیروی کرے گا وہ کامیاب ہو گا۔ اگر وزیروں کے خلاف بدعنوانی کے الزامات آئے تو شفاف تحقیقات کروں گا۔چینی اسکینڈل پر حکومت حرکت میں آئی ۔

اپنے انٹرویو میں انہوں نے کہا ہے کہ مغرب میں قیام کی وجہ سے مغربی سیاست سے کافی واقفیت ہے۔ کھیل ہمیں ہار جیت اور حالات کا سامنے کرنے کا فن سکھاتا ہے۔ جیت سے زیاد ہ ہار ہمیں غلطیوں سے متعلق سیکھاتی ہے۔میرے پاس سب کچھ تھا مشن کے طور پر سیاست میں آیا۔

 


متعلقہ خبریں