نقیب اللہ قتل کیس کے دو عینی شاہدین موجود ہیں، آئی جی سندھ

فوٹو: فائل


کراچی: آئی جی سندھ  اے ڈی خواجہ نے کہا ہے کہ نقیب اللہ قتل کیس کا ایک گواہ مکر گیا ہے لیکن دو اہم عینی شاہدین موجود ہیں جو نقیب اللہ کے ساتھ  تھے۔

کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ  انڈسٹری میں تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی سندھ  نے کہا کہ پہلی  بار پولیس نے اپنے کسی افسر کے خلاف بے رحمی لیکن انتہائی دیانتداری سے تحقیقات کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2018 کے پہلے پانچ ماہ  کے دوران پولیس کی کوئی ٹارگٹ کلنگ نہیں ہوئی۔ کراچی کے  ہر تھانے میں رپورٹنگ روم  بنا دیئے گئے ہیں جہاں کیمرے بھی لگے ہوئے ہیں اگر کوئی پولیس اہلکار کسی سے زیادتی کرے گا تو اس کی ریکارڈنگ سامنے آ جائے گی۔

اے ڈی خواجہ نے کہا کہ عدالتوں میں چلنے والے مقدمات کے ثبوت مال خانے میں رکھے جاتے ہیں، دھماکہ خیز مواد سے بچنے کے لیے مال خانے کو جدید تقاضوں کے مطابق بنانا ہوگا، نقیب اللہ قتل کیس میں نامزد مرکزی ملزم راؤ انوار جوڈیشل ریمانڈ پر اپنی رہائش گاہ  پر قید ہیں جسے سب جیل قرار دیا گیا ہے۔ عدالت نے کیس میں ملزمان پر 19 مئی کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔


متعلقہ خبریں