نیب کی 821 ارب کی ریکوری، خزانے میں محض 6 ارب جمع کرانے کا انکشاف

ڈائریکٹر ایف آئی اے وقار چوہان ڈی جی نیب نعتینات

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ قومی احتساب بیورو( نیب) کی جانب سے 821 ارب روپے کی ریکوری کی گئی جب کہ قومی خزانے میں صرف 6.5 ارب روپے جمع کرائے گئے ہیں۔

وزارتِ خزانہ نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو بتایا ہے کہ نیب کی جانب سے ریکوری کی مد میں باقی رقم خزانے میں جمع نہیں کرائی گئی، وہ رقم کہاں ہے؟ اس کا کوئی علم نہیں۔

دوسری جانب چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) رانا تنویر کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں نیب کی جانب سے قومی خزانے میں رقم جمع نہ کرانے کے انکشاف کا معاملہ زیر بحث آیا۔

اجلاس میں نیب حکام نے کہا کہ پبلک کے پیسہ میں سے نیب ایک روپیہ نہیں لیتا۔

آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے کہا کہ نیب کا لیگل فریم ورک ہے جو پارلیمان نے منظور کیا ہوا ہے، اس کے تحت شاید وہ کچھ فنڈ رکھتے ہیں۔

اجلاس میں پیپلز پارٹی کی رہنما  شیری رحمان نے کہا کہ نیب فائنانس ٹریل سے بالاتر لگتا ہے۔

جس پر پی ٹی آئی رہنما نور عالم خان نے کہا کہ جب نیب کے آڈٹ کا کہا جاتا ہے تو سیاست دان ہی ان کی پشت پناہی کرتے ہیں، ان سے سب ڈرتے ہیں۔ میں نے اجلاس بلایا تو اجلاس ہی منسوخ کر دیا جاتا ہے۔

چئیرمین کمیٹی رانا تنویر نے کہا کہ عوام کے ساتھ ہونے والی دھوکہ دہی کی ریوکریز کے پیسہ عوام کو لوٹا دئیے جاتے ہیں جبکہ قومی خزانہ میں کی گئی بے ظابطگیوں کی ریکوریز انتہائی معمولی ہے۔

اس موقع پر چئیرمین کمیٹی رانا تنویرنے نیب کو ایک سال میں ہونے والی ریکوریز کے آڈٹ اور  821 ارب روپے کی ریکوری کے حوالہ سے خط لکھنے کی ہدایت کر دی۔

انہوں نے کہا کہ بتایا جائے کہ یہ پیسہ کن اکاؤنٹس میں پڑا ہے۔

بعد ازاں سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے اس حوالے سے میڈیا کو بتایا کہ نیب کا قومی خزانے میں رقم جمع کرانے کا جھوٹ سامنے آگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزارت خزانہ سے سوال کیا گیا نیب آج تک کتنی رقم جمع کرائی ہے؟ جس پر بڑا دلچسپ جواب دیا گیا۔ وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ نیب نے قومی خزانے میں کوئی رقم جمع نہیں کرائی۔

سلیم مانڈوی والا نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ وزارت خزانہ نے کہا کہ ہمیں صرف اس رقم کا پتہ ہے جو ہم نے نیب کو بجٹ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ نیب اتنے دعوے کرتا ہے کہ ہم نے اتنی رقم جمع کرائی ہے، نیب نے آج تک ایک روپیہ قومی خزانے میں جمع نہیں کرایا۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب نے جس رقم کی تفصیل جمع کرائی ہے اس میں بھی بڑا تضاد ہے، نیب حکام کو طلب کیا ہے کہ وہ آکر وضاحت دیں، نیب آکر بتائے کہ ریکور کی گئی رقم کہاں پڑی ہے۔


متعلقہ خبریں