حکومتی کارروائی پر شوگر ملز مالکان برہم: مطالبات نہ ماننے پر کرشنگ سے انکار

zaka ashraf

لاہور: چیئرمین پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن چودھری ذکا اشرف نے شوگر ملز مالکان کے خلاف کی جانے والی حکومتی کارروائی پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو یکم نومبر سے کرشنگ شروع نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے ساتھ مل کر چلنا چاہتے ہیں۔

چینی کی زائد قیمت پر فروخت: ملوث شوگر ملز مالکان کیخلاف کریک ڈاؤن

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے یہ بات ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ شوگر ملز مالکان کو کل گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے اقدامات کرنے سے پہلے بات چیت کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ شوگر انڈسٹیر لاتعداد مشکلات سے دوچار ہے۔

چودھری ذکا اشرف نے کہا کہ شوگر ملز مالکان کو بلا جواز پکڑا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 15/15 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی ہوئی ہے، جو ملکی صنعت میں سرمایہ کاری کرتے ہیں ان کے ساتھ ایسا نہ کریں، شوگر انڈسٹری 1200 ارب روپے کی ہے۔

چیئرمین پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے کہا کہ انصاف سب کے لیے برابر ہوتا ہے اور آپ کو سب کے لیے یکساں طور پر سوچنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال سال اسلام آباد ہائی کورٹ کے احترام میں 72 روپے فی کلوچینی فروخت کی گئی تھی۔

شوگر ملز نے کارٹیل بناکر عوام کو لوٹا، وزیراعظم کا جہانگیر ترین سے متعلق سوال پر جواب

انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ ہمارے کاروبار میں کوئی رکاوٹ نہ ڈالی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ گنے کے کاشتکاروں کو نہایت اچھی قیمت ادا کی گئی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ گنا مہنگا ہو گا تو چینی کی قیمت میں بھی اضافہ ہو گا۔

چودھری ذکا اشرف نے کہا کہ شوگرملز کو شدید مالی بحران اور مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی سستی چینی تمام ٹیکس کے ساتھ 90 سے 100 روپے میں فروخت ہوتی ہے جب کہ عالمی منڈی میں چینی کی قیمت مسلسل بڑھ رہی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق سربراہ چودھری ذکا اشرف نے کہا کہ حکومت کی جانب سے مقرر کردہ نرخوں سے شوگر ملوں کو نقصان ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک سے غیر معیاری چینی درآمد کی جا رہی ہے۔

شوگر مافیا کیخلاف کچھ کریں تو کہتے ہیں ہم خاص لوگ ہیں، وزیر اعظم

چیئرمین شوگرملز ایسوسی ایشن چودھری ذکا اشرف نے دعویٰ کیا کہ حکومت کی جانب سے ایسے اقدامات اٹھائے گئے ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں