اولمپیئن منصور احمد آہوں اور سسکیوں میں سپرد خاک


کراچی: قومی ہاکی ٹیم کے سابق  کپتان اولمپیئن منصور احمد کو آہوں اور سسکیوں میں ڈیفنس فیز ون کراچی کے قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔ اس موقع پر منصور احمد کے عزیز و اقارب، دوست احباب،  ہاکی کے سابق کھلاڑیوں اور ان کے مداحوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔

اس سے پہلے منصور احمد کی نماز جنازہ  سلطان مسجد ڈیفنس میں ادا کی گئی جس میں معروف کرکٹر شاہد آفریدی، سیاسی رہنماؤں عامر خان اورنجمی عالم نے بھی شرکت کی۔

شاہد آفریدی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو لیجنڈ کھلاڑی کے علاج معالجے میں کردار ادا کرنا چاہیئے تھا، قومی ہاکی ٹیم کے سابق کپتان اور پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکرٹری شہباز احمد نے کہا کہ منصور احمد اچھے کھلاڑی کے ساتھ  ساتھ اچھے انسان بھی تھے، ہاکی فیڈریشن کی جانب سے لواحقین کی بھرپور معاونت کی جائے گی، پاکستان میں جہاں بھی نیا گراؤنڈ بنا ہم اس کا نام منصور احمد  کے نام  پر رکھنے کی درخواست کریں گے۔

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما عامر خان کا کہنا تھا کہ منصور احمد نے 1994 کا ورلڈ کپ جتوا کر ملک کا نام روشن کیا، حکومت نے لیجنڈ کھلاڑی کے علاج معالجے کے لئے کچھ نہیں کیا، مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت لواحقین کے لیے ایسے اقدامات کرے جن سے وہ آسان زندگی گزار سکیں۔

قومی ہاکی ٹیم کے سابق کپتان اولمپیئن  منصور احمد طویل علالت کے بعد ہفتہ کو انتقال کر گئے تھے۔

منصور احمد  ڈیڑھ سال قبل دل کے عارضے میں مبتلا ہوئے تھے اورامراض قلب  کے قومی ادارے میں زیر علاج تھے، ہفتہ کی صبح  طبیعت  اچانک  بگڑنے پر انہیں آئی سی یو منتقل کیا گیا تھا،  ڈاکٹروں کے مطابق ان کے دل کی دھڑکن صرف بیس فیصد رہ گئی تھی جس کے باعث ان کے پھیپھڑوں اور گردوں نے بھی کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔

ڈاکٹرز نے انہیں دل کی پیوند کاری کا مشورہ دیا تھا جس کے لیے وہ بھارت جانا چاہتے تھے، انہوں نے 22 اپریل کو بھارتی سفارت خانے کو ویزے کی درخواست دی تھی تاہم  ان کی حالت کے پیش نظر ڈاکٹرز نے انہیں طویل سفر سے روک دیا تھا اور وہ بھارت جانے کی حسرت لیے اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔


متعلقہ خبریں