نئی افغان حکومت کا اعلان ایک ہفتے کیلئے مؤخر

حقانی خاندان کو بلیک لسٹ کرنا معاہدے کی خلاف ورزی ہے، طالبان

افغانستان میں طالبان کی نئی حکومت کا اعلان ایک ہفتے کے لیے مؤخر کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل خبر آئی تھی کہ افغان طالبان کی حکومت کا باقاعدہ اعلان آج جمعے کی نماز کے بعد کیا جائے گا۔

دوسری جانب غیر ملکی خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ  مُلا ہبت اللہ  سپریم لیڈر جبکہ ملاعبدالغنی بردار نئی افغان حکومت کے سربراہ ہوں گے۔

نئی حکومت میں شیرمحمد عباس ستانکزئی اور مُلا یعقوب کو اہم عہدے دئیے جائیں گے،خبرایجنسی کا کہنا ہےکہ اسلامی گروپ کے3 ذرائع نے اس دعوے کی تصدیق کی ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر امارات اسلامی اردو نے دعویٰ کیا تھا کہ آج نماز جمعہ کے بعد امارت اسلامی کی نئی حکومت کا اعلان کیاجائے گا۔

طالبان ایرانی طرز حکومت اپناتے ہوئے سپریم لیڈر چنیں گے

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں  ایک امریکی ٹی وی نے دعویٰ کیا تھا کہ طالبان ایرانی حکومت کی طرح اپنے گروپ کے سربراہ ہبت اللہ اخوانزادہ کو سپریم لیڈر نامزد کریں گے۔

فرانسیسی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق طالبان ایرانی طرز حکومت میں دلچسپی رکھتے ہیں جس میں صدر اور کابینہ تو موجود ہوتے ہیں مگر سپریم لیڈر بطور مذہبی رہنما تمام اختیارات اپنے پاس رکھتے ہیں۔

سپریم لیڈر صدر کے احکامات کو بھی ناقص العمل قرار دے سکتے ہیں اور وہی تمام فیصلوں میں سب سے طاقت ور آواز رکھتے ہیں۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ ملا ہبت اللہ  افغانستان کے صوبے قندھار میں موجود ہیں، اور وہ شروع سے وہیں مقیم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ملا ہیبت اللہ کی نئی تصویر منظر عام پر آ گئی

 


متعلقہ خبریں