موبائل کےغلط استعمال سے جنسی جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے، وزیراعظم


وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ موبائل کےغلط استعمال کی وجہ سے جنسی جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے۔ جو تباہی دیکھ  رہے ہیں بچوں کی تربیت نہ ہونےکی وجہ سے ہے۔ جنسی جرائم بڑھتے جارہے ہیں، والدین بچوں کی تربیت کریں۔

انہوں نے کہا مینار پاکستان واقعے سے تکلیف ہوئی، کبھی نہیں سوچا تھا پاکستان میں ایسا واقعہ ہوسکتا ہے۔ یہاں مغرب سے زیادہ عورتوں کی عزت کی جاتی ہے۔ جو حرکتیں ہورہی ہیں یہ ہمارے کلچر اور دین کا حصہ نہیں۔

وزیراعظم عمران خان کی خواتین کے تحفظ کیلئے فوری اور سخت اقدامات  کی ہدایت کی اور کہا لاہور واقعات کے ملزمان کے خلاف فوری کارروائی کرکے سخت سزا یقینی بنائی جائے ۔

لاہور میں ایجوکیشن کنونشن کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی کےساتھ ہمیں اپنےبچوں کوتربیت دینےکی بھی ضرورت ہے۔ بچوں کی تربیت کا ایک ہی طریقہ ہے کہ انہیں سیرت نبی ﷺپڑھائیں۔

تقریب سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ مینارپاکستان میں جو ہوا اس سےتکلیف ہوئی۔ جوحرکتیں ہورہی ہیں یہ ہمارے کلچراوردین کا حصہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا ہمیں اپنے بچوں کوسیرت النبی ﷺ سےآگاہی دینےکی ضرورت ہے۔  مینارپاکستان میں جوکچھ ہوا اس سے مجھے شرم آئی اورتکلیف ہوئی۔

عمران خان نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے ساتھ سیرت النبی ﷺکو بھی اسکولوں میں لازمی طور پرنافذ کرنا ہے۔ تباہی کی بہت بڑی وجہ ہمارے بچوں کی تربیت نہ ہونا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں بدقسمتی سے تعلیم پر کسی نے زور دیا ہی نہیں۔ ماضی کی حکومتوں نےآنےوالی نسلوں کا نہیں سوچا۔

یکساں نصاب ماضی میں ہوناچاہیےتھا لیکن نہیں کیا گیا۔ انگریزوں نےایک خاص کلاس بنانےکیلئےمختلف نظام تعلیم رائج کیے۔

عمران خان نے کہا میں ایچی سن کالج سےپڑھا ہوں۔ جب میں ملک سے باہرگیا تومجھےمحسوس ہوا کہ مجھے اپنے کلچراور دین سے دورکیا گیا ہے۔

جب ہم آزاد ہوئے تھے تو ہمیں سب سے زیادہ تعلیم پر توجہ دینا چاہیے تھی۔ لیکن ماضی کی کسی حکومت نے نہیں سوچا کہ مستقبل کا کیا بنے گا۔

جن قوموں نےترقی کی ہے وہاں یکساں نظام تعلیم ہے۔ ایک چھوٹی سی کلاس کیلئےانگلش میڈیم ہے باقی لوگوں کیلئے اردومیڈیم ہے۔ انگلش میڈیم سسٹم ذہنی غلامی لایا۔ آج پیسہ بنانا ہے تو انگلش میڈیم اسکول بنالیں، آرام سے پیسہ بنائیں گے۔

انگریزوں کا سسٹم تبدیل کرنےکی بجائے ہم نے انہیں مزید بڑھایا۔ ہمیں انگیر کا طبقاتی نظام تیزی سے ختم کرنا ہوگا۔ ہمیں آنے والی آئندہ نسلوں کیلئے سوچنا چاہیے۔

انگلش میڈیم سسٹم نے ہمیں مغربی کلچرکاغلام بنا دیا۔ ماضی کی حکومتوں نے بہتر گورننس سسٹم پر بھی توجہ نہیں دی۔ میں چاہتا ہوں کہ تھوڑے سے لوگوں کوانگریزی پڑھانےکی بجائےسب کو پڑھائیں۔

عمران خان نے کہ فنکشن میں انگریزموجود نہیں ہوگا لیکن وہاں بھی انگریزی میں بولنا شروع ہوجاتے ہیں۔ پارلیمنٹ اورسینیٹ میں کچھ لوگ انگریزی بولناشروع ہوجاتے ہیں۔


متعلقہ خبریں