رکن پنجاب اسمبلی کو عدالت نے بحال کر دیا


اسلام آباد: سپریم کورٹ نے رکن پنجاب اسمبلی سلمان نعیم کو بحال کر دیا۔

سپریم کورٹ پاکستان نے رکن پنجاب اسمبلی سلمان نعیم کی نااہلی کے خلاف الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا۔ جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے فیصلہ محفوظ کیا تھا اور سپریم کورٹ کے جسٹس منیب اختر نے محفوظ شدہ فیصلہ سنایا۔

سلمان نعیم نے پی پی 217 ملتان میں آزاد حیثیت سے کامیابی حاصل کی تھی اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو 2018 کے عام انتخابات میں شکست دی تھی۔ سلمان نعیم کی اہلیت کو 2 شناختی کارڈ رکھنے پر چیلنج کیا گیا تھا۔ سلمان نعیم نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

سلمان نعیم کے انتخابات جیتنے پر ان کے مخالفین نے الیکشن کمیشن میں دو شناختی کارڈ رکھنے پر ان کے خلاف درخواست دی تھی۔ جس کے بعد الیکشن کمیشن نے سلمان نعیم کی اسمبلی رکنیت معطل کر دی تھی تاہم آج سپریم کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے ان کی رکنیت کو بحال کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت کا طلحہ طالب اور ارشد ندیم کو 40، 40 لاکھ روپے کا انعام

بعد ازاں تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین سے رکن پنجاب اسمبلی شیخ سلمان نعیم نے ملاقات کی۔ جہانگیر ترین نے سلمان نعیم کو رکنیت کی بحالی پر مبارکباد دی۔

اس موقع پر جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ سلمان نعیم کو 2 سال سے زائد عرصہ تک حلقے کی نمائندگی سے محروم رکھا گیا لیکن اب سلمان نعیم کی بحالی سے حلقے کی عوام کے مسائل حل ہوں گے۔


متعلقہ خبریں