بھارت نے افغانستان میں اپنا آخری قونصل خانہ بھی بند کردیا


افغانستان کی موجودہ صورتحال کے باعث بھارت نے افغانستان میں اپنا آخری قونصل خانہ بھی بند کردیا ہے۔

بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ افغانستان کی کشیدہ صورتحال کے باعث قونصلیٹ بند اور عملے کو واپس بلایا گیا ہے ۔ جس کے لیے بھارت نے مزار شریف میں پھنسے اپنے شہریوں کو نکالنے کے لیے ایک خصوصی طیارے کا انتظام بھی کیا ہے۔

دوسری جانب طالبان نے افغان سرزمین پر اپنی گرفت مضبوط کر لی ہے، طالبان نے افغانستان کے دو مزید شہروں پُلِ خُمری اور فراہ پر قبضہ کر لیا ہے اور اب ان کے قبضے میں موجود صوبائی دارالحکومتوں کی تعداد آٹھ ہو گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ہم نکل جائیں گے، افغانستان کا دفاع افغان فوج کی ذمہ داری ہے،بائیڈن

رکنِ پارلیمان مامور احمدزئی کا کہنا ہے کہ افغان طالبان بغلان شہر میں داخل ہوچکے ہیں اور افغان طالبان نے مرکزی چوراہے اور گورنر کے دفتر پر اپنا پرچم لہرا دیا ہے۔

جبکہ قندھار اور ہلمند کے صوبوں میں لڑائی جاری ہے۔

یورپی یونین کے مطابق غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد طالبان نے ملک کے 65 فیصد حصے پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے، طالبان کابل کو شمال میں موجود افواج کی روایتی حمایت سے محروم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:افغانستان کی صورتحال پر دوحہ میں 3 روزہ مذاکرات آج شروع ہوں گے

گزشتہ روز امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ افغانستان کا دفاع کرنا افغان افواج کی ہی ذمہ داری ہے۔ ہمارا فوجی مشن31 اگست ختم ہوجائے گا۔ بائیڈن نےمزید کہا کہ افغانستان کے عوام کو اپنے ملک کے مستقبل کا فیصلہ خود کرنا ہوگا وہ امریکیوں کی ایک اور نسل کو 20 سالہ جنگ میں دھکیلنا نہیں چاہتا۔

چند روز پہلے امریکی اور برطانوی سفارتخانے نے اپنے شہریوں کو فوری طور پر افغانستان چھوڑنے کی ہدایت کی تھی۔ امریکی سفارتخانے نے کہا تھا کہ افغانستان میں مقیم امریکی شہری فوری طور پر دستیاب پروازوں کے ذریعے افغانستان چھوڑ دیں۔

 


متعلقہ خبریں