ڈاکٹر ماہا مبینہ خودکشی کیس، گرفتار ملزمان پر فرد جرم عائد


ڈاکٹر ماہا کی مبینہ خودکشی کیس میں گرفتار ملزمان پر فرد جرم عائد کردی گئی۔ فرد جرم میں قتل با السبب اور زیادتی کی دفعات بھی شامل  کی گئیں ہیں۔

کراچی کی سٹی کورٹ میں ڈاکٹر ماہا کی مبینہ خودکشی کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا۔

عدالت کی جانب سے استغاثہ کی درخواست پر شواہد چھپانے کی دفعات بھی فرد جرم میں شامل کی گئیں جبکہ ملزمان کی جانب سے صحت جرم سے انکار کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: نور مقدم کیس: ملزم ظاہر جعفر کے والدین کی درخواست ضمانت خارج

عدالت نے آئندہ سماعت پر استغاثہ کے گواہان اور تفتیشی افسر کو 4ستمبر کو طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ کراچی کے علاقے گزری میں خاتون ڈاکٹر نے اپنے آپ کو گولی مار کر خودکشی کر لی تھی، خاتون ڈاکٹر کلفٹن کے نجی سپتال میں نوکری کرتی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: مبشر کھوکھر قتل کیس میں دوسرے ملزم کے انکشافات

پولیس کے مطابق گزری تھانے کے قریب خاتون ڈاکٹر ماہا علی شاہ نے گھر کے واش روم میں خود کو گولی مار کر خودکشی کی کوشش کی جنہیں شدید زخمی حالت میں جناح ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں پر وہ 3 گھنٹے سے زائد زندگی اور موت کی جنگ لڑنے کے بعد جاں بحق ہو گئی تھیں۔

 

 


متعلقہ خبریں